دلشاد نگر میں غیر مجاز تعمیرات کے انہدام کو روکنے کی کوشش

   

کارپوریٹر مہدی پٹنم ماجد حسین کی عہدیداروں سے بحث و تکرار

حیدرآباد۔10اگسٹ(سیاست نیوز) سابق مئیر جی ایچ ایم سی ماجد حسین ایک مرتبہ پھر سے منفی خبروں میں آگئے اور مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کو غیر مجاز تعمیرات کو منہدم کرنے سے روکنے کیلئے دلشاد نگر پہنچ کر ہنگامہ آرائی کی جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی ۔ ماجد حسین کارپوریٹر مہدی پٹنم نے غیر مجاز تعمیرات کے انہدام کے لئے پہنچنے والے ٹاؤن پلاننگ کے عہدیداروں کو انتباہ دیتے ہوئے کہا کہ وہ عوام کے مسائل کو حل کریں اس کے بعد اس طرح کی کاروائی انجام دیں۔ غیر مجاز تعمیرات کے انہدام کے لئے پہنچنے والے عہدیداروں سے بحث و مباحثہ کے دوران ماجد حسین نے کہا کہ سڑکوں کی تعمیر ‘ سیلاب کے بعد کی صورتحال سے نمٹنے کے اقدامات کے لئے نمائندگی پر جی ایچ ایم سی حکام کی جانب سے کہا جا رہاہے کہ بلدیہ کے پاس مالیہ نہ ہونے کے سبب وہ ان کاموں کو انجام نہیں دے پا رہے ہیں جبکہ غیر مجاز تعمیرات کے انہدام کے نام پر شہریوں کو ہراساں کیا جا رہاہے۔ انہو ںنے بحث کے دوران اسسٹنٹ سٹی پلانر کو آرٹی آئی میں ان کے خلاف درخواست داخل کرنے کا انتباہ دیتے ہوئے کہا کہ اگر وہ دلشاد نگر سے واپس نہیں جاتے ہیں تو انہیں سنگین صورتحال کا سامنا کرنا پڑے گا۔ سابق مئیر نے استفسار کیا کہ جب عوام کو سہولت پہنچانے کیلئے بلدیہ کے پاس بجٹ نہیں ہے تو انہدامی کاروائیوں کے لئے بجٹ کہا ں سے حاصل کیا جا رہاہے۔ ماجد حسین نے کہا کہ عوامی شکایات کے ازالہ کے لئے بلدی عہدیداروں کے پاس بجٹ نہیں ہے جبکہ انہدامی کاروائیوں کے لئے عجلت کا مظاہرہ کیا جا رہاہے ۔بلدی عہدیداروں نے بتایا کہ انہیں شکایات موصول ہونے پر ہی وہ کاروائی کے لئے پہنچے تھے کیونکہ مقامی عوام سے غیر مجاز تعمیرات کی شکایت کرتے ہوئے اس کے انہدام کی خواہش کی تھی ۔ ماجد حسین کی جانب سے کی جانے والی ہنگامہ آرائی اور برہمی کے اظہار کے بعد مجلس بلدیہ عظیم تر حیدرآباد کے عہدیدارجو عمارت منہدم کرنے کے لئے وہاں پہنچے تھے بغیر کسی کاروائی کے واپس روانہ ہوگئے۔ ذرائع کے مطابق جی ایچ ایم سی کے اعلیٰ عہدیداروں اور محکمہ بلدی نظم ونسق کے عہدیداروں نے ٹاؤن پلاننگ کے عہدیدار کی جانب سے کی جانے والی کاروائی میں رکاوٹ پیدا کئے جانے کے واقعہ کی مکمل تفصیلات حاصل کی ہیں اور اس سلسلہ میں ضروری ہدایات جاری کئے جانے کا امکان ہے۔