دوبارہ لاک ڈاؤن کا اندیشہ ،آج سے وسیع تر کورونا ٹسٹ

   

وزیر صحت راجندر کا اعلان۔کنگ کوٹھی ، عثمانیہ اور فیور ہاسپٹل میں 24 گھنٹے ٹسٹنگ کی سہولت۔ سوشیل میڈیا پروپگنڈہ کی مذمت

حیدرآباد: وزیر صحت ای راجندر نے کہا کہ کل 30 جون سے ریاست میں بڑے پیمانہ پر کورونا ٹسٹ کئے جائیں گے ۔ کورونا کی علامات پائے جانے والے افراد سے سیمپل حاصل کرنے کی مہم شروع کی جائے گی ۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے وزیر صحت نے بتایا کہ گورنمنٹ جنرل ہاسپٹل کنگ کوٹھی کے علاوہ کووڈ علاج کے لئے مقرر کردہ دوسرے سرکاری ہاسپٹل میں لعاب کا سیمپل حاصل کرنے کیلئے 24 گھنٹے کلکشن سنٹر قائم کیا گیا ہے۔ کسی بھی وقت وہاں مشتبہ مریضوں کا سیمپل حاصل کیا جائے گا ۔ وزیر صحت نے کہا کہ ایسے افراد جنہیں کورونا وائرس سے متاثر ہونے کا شبہ ہے، انہیں گورنمنٹ ہاسپٹل کنگ گوٹھی ، فیور ہاسپٹل یا عثمانیہ جنرل ہاسپٹل سے رجوع ہونا چاہئے جہاں ٹسٹ کیلئے سیمپل حاصل کیا جائے گا۔ ٹسٹ کا نتیجہ پازیٹیو آنے کی صورت میں مریض کی صحت کے اعتبار سے انہیں گاندھی ہاسپٹل میں شریک کیا جائے گا یا پھر ہوم آئیسولیشن میں رہنے کی صلاح دی جائے گی۔ وزیر صحت نے عوام سے اپیل کی کہ وہ کورونا کے سلسلہ میں خوف و دہشت کا شکار نہ ہوں۔ عوام تیزی سے روبہ صحت ہورہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بڑی عمر کے افراد اور ایسے مریض جو دیگر عوارض میں مبتلا ہیں، انہیں سخت چوکسی کی ضرورت ہے ۔ وزیر صحت نے عوام سے اپیل کی کہ وہ سوشیل میڈیا پر جاری پروپگنڈہ کا شکار نہ ہوں۔ بعض مفادات حاصلہ عوام میں دہشت پیدا کرنا چاہتے ہیں۔ عوام کو چاہئے کہ وہ صرف سرکاری عہدیداروں کی جانب سے جاری کردہ خبروں پر بھروسہ کریں۔ انہوں نے بتایا کہ ریاست میں 3,500 بستروں کو آکسیجن سے مربوط کیا گیا ہے۔ مزید 6,500 بستروں کا انتظام کیا جارہا ہے۔ گاندھی ہاسپٹل میں صرف 10 افراد وینٹی لیٹر پر ہیں۔ انہوں نے عوام کو مشورہ دیا کہ وہ کورونا علامتوں کے بغیر خانگی ہاسپٹل سے رجوع نہ ہوں۔ وزیر صحت کے مطابق تمام ریاستوں میں کورونا کے کیسیس میں اضافہ ہورہا ہے۔ ملک میں کورونا سے اموات کی شرح 3 فیصد ہے جبکہ تلنگانہ میں یہ 1.7 فیصد ہے۔ انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر کے سی آر نے کہا کہ حیدرآباد میں ضرورت پڑنے پر لاک ڈاؤن نافذ کیا جائے گا ۔ ایسے علاقوں کی نشاندہی کی جارہی ہے جہاں پازیٹیو کیسیس کی تعداد زیادہ ہے۔ وزیر صحت نے کہا کہ اپنی زندگی کو خطرہ میں ڈال کر کورونا کا علاج کرنے والے ڈاکٹرس کے خلاف مہم چلانا افسوسناک ہے ۔ 257 طبی عملہ کورونا سے متاثر ہوا ہے۔ ایک ہیڈ نرس کی کورونا سے موت واقع ہوئی ہے۔ 184 پولیس ملازمین کورونا سے متاثر ہوئے اور تمام تیزی سے روبہ صحت ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چیسٹ ہاسپٹل میں گزشتہ دنوں جس مریض کی موت واقع ہوئی وہ تنفس کے عارضہ میں مبتلا تھا۔ انہوں نے کہا کہ متوفی شخص کو آکسیجن فراہم کیا گیا تھا۔ حکومت کے پاس اس شخص کا ویڈیو موجود ہے جس میں اس نے آکسیجن فراہم کرنے کی بات کہی ہے ۔ وینٹی لیٹرکی ضرورت کے بارے میں فیصلہ ڈاکٹرس کرتے ہیں۔ وزیر صحت نے کہا کہ حیدرآباد میں اگرچہ کیسیس کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے لیکن اموات کی تعداد میں کمی ہوئی ہے ۔ دیہی علاقوں میں کورونا کا اثر کافی کم ہے۔