دو اہم درگاہوں کے کنٹراکٹ میں توسیع کو حکومت نے روک دیا

   

وزیر اقلیتی بہبود کی کارروائی، مسلم تنظیموں کی نمائندگی
حیدرآباد: تلنگانہ وقف بورڈ کی جانب سے دو بڑی درگاہوں کے کنٹراکٹرس کو دی گئی دیڑھ ماہ کی توسیع پر حکومت نے روک لگادی ہے۔ وقف بورڈ نے اپنے حالیہ اجلاس میں درگاہ حضرت جہانگیر پیراں اور درگاہ حضرت جان پاک شہید کے کنٹراکٹرس کی مدت میں دیڑھ ماہ کی توسیع کردی ۔ بورڈ کے بعض ارکان نے تین ماہ کی توسیع کی سفارش کی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کورونا لاک ڈاون کے نتیجہ میں تین ماہ تک درگاہوں کو زائرین کی آمدنی میں کمی واقع ہوئی جس کے سبب کنٹراکٹرس کو بھاری نقصان ہوا۔ انسانی ہمدردی کی بنیاد پر تین ماہ کی توسیع دی جائے۔ بورڈ کے اجلاس میں 45 دنوں کی توسیع کو منظوری دی گئی۔ اگرچہ بورڈ کی قرارداد کے حق میں احکامات کی اجرائی ابھی باقی ہے لیکن بعض مسلم تنظیموں کی نمائندگی پر وزیر اقلیتی بہبود کے ایشور نے وقف بورڈ کو کنٹراکٹ میں توسیع کے فیصلہ سے روک دیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق وزیر اقلیتی بہبود نے اپنے اختیارات کا استعمال کرتے ہوئے وقف بورڈ کو احکامات جاری نہ کرنے کی ہدایت دی ۔ اگرچہ کنٹراکٹ میں توسیع وقف ایکٹ کے خلاف ہے لیکن بعض ارکان انسانی ہمدردی کے نام پر دو اہم درگاہوں کے کنٹراکٹرس کی نمائندگی کر رہے تھے۔ یہ معاملہ دو مرتبہ بورڈ میں منظوری کے بغیر ٹال دیا گیا تھا۔ تاہم سب کمیٹی کے اجلاس میں دیڑھ ماہ کی توسیع کی سفارش کی گئی۔ درگاہ حضرت جہانگیر پیراں کا کنٹراکٹ 2.26 کروڑ میں دیا گیا تھا جبکہ 2018 ء میں یہ 1.36 کروڑ میں منظور ہوا تھا۔ درگاہ حضرت جان پاک شہید کا کنٹراکٹ 1.70 کروڑ میں دیا گیا۔ کنٹراکٹرس کا کہنا ہے کہ لاک ڈاؤن کے سبب انہیں نقصان ہوا ہے جبکہ وقف ایکٹ میں کنٹراکٹ میں توسیع کی گنجائش نہیں ہے ۔ بتایا جاتا ہے کہ مسلم تنظیموں کے نمائندوں نے وزیر اقلیتی بہبود کو تفصیلات سے واقف کرایا ہے جس کے بعد کے ایشور نے وقف بورڈ کو احکامات کی اجرائی سے روک دیا۔