ایک کروڑ 56 لاکھ کی سرکاری اراضی غیر قانونی طور پر منتقل، ریتو بندھو سے 14 لاکھ روپئے حاصل کرنے کا الزام
حیدرآباد۔/10 اکٹوبر، ( سیاست نیوز) حضور نگر کے جونیر سیول جج نے ’ دھرانی ‘ پورٹل کے ذریعہ سرکاری اراضی کو غیر قانونی طور پر منتقل کرنے اور ’ریتو بندھو ‘ کے 14 لاکھ روپئے حاصل کرنے کے الزام میں تحصیلدار کو 14 دن کے ریمانڈ میں بھیج دیا۔ اس کیس میں ان کے ساتھ بے قاعدگیوں میں ملوث دھرانی کا آپریٹر پہلے ہی جیل کی سزاء کاٹ رہا ہے۔ وجرلا جے شری جو فی الحال ضلع نلگنڈہ کے انمولا منڈل تحصیلدار کے طور پر کام کررہی ہیں انہوں نے 2019 تا 2023 تک حضور نگر میں کام کیا ہے اس وقت انہوں نے اعلیٰ عہدیداروں کی معلومات کے بغیر تقریباً 36.23 ایکر سرکاری اراضی ’ دھرانی ‘ کمپیوٹر آپریٹر جگدیش کے ارکان خاندان کو منتقل کردی۔ قواعد کے خلاف اراضی منتقل کرنے پر بروگڈہ کے گاؤں والوں نے ضلع کلکٹر سوریہ پیٹ کو اس کی شکایت کی۔ کلکٹر نے آر ڈی او سے اس کی تحقیقات کروائی جس میں پتہ چلا ہے کہ ’د ھرانی ‘ آپریٹر جگدیش کے ارکان خاندان کے نام ایک کروڑ 56 لاکھ مالیت کی 36.23 ایکر اراضی منتقل کی گئی ہے۔ غیرقانونی طور پر ’ دھرانی ‘ پورٹل کے ذریعہ ڈیجیٹل پٹہ حاصل کرتے ہوئے کمپیوٹر آپریٹر کے ارکان خاندان کو ’ ریتو بندھو ‘ کے تحت 15,63,004 لاکھ روپئے منتقل کئے گئے اور اس رقم کو جئے شری اور جگدیش نے آپس میں تقسیم کرلینے کا بھی انکشاف ہوا ہے۔ آر ڈی او کی شکایت پر پولیس نے کیس درج کرتے ہوئے تحصیلدار جئے شری کو گرفتار کرکے حضور نگر عدالت میں پیش کیا۔ جونیر سیول جج نے انہیں 14 دن کے ریمانڈ میں بھیج دیا جس کے بعد جئے شری کو حضور نگر کی سب جیل منتقل کردیا گیا۔ اس کیس میں آپریٹر جگدیش حضور نگر کی جیل میں سزا ء کاٹ رہا ہے۔2