زمین لرز اٹھی، شدت 5.8درج ہوئی ، زلزلے کا مرکز نیپال میں تھا
نئی دہلی:ملک کی راجدھانی ددہلی۔این سی آر میں منگل کو دوپہر 2 بجکر 28 منٹ پر 30 سیکنڈ تک زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کیے گئے۔ زلزلے کا مرکز نیپال میں کالیکا سے 12 کلومیٹر دور باجوڑہ میں تھا۔ اس کی شدت 5.8 درج ہوئی۔ دہلی۔این سی آر کے علاوہ اتراکھنڈ، بہار، اتر پردیش، ہریانہ، راجستھان کے کچھ علاقوں میں بھی زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے۔ چین میں بھی کئی علاقوں میں زمین کانپ رہی ہے۔نئے سال کے آغاز کے بعد دارالحکومت میں زلزلے کا یہ تیسرا واقعہ ہے۔ اس سے پہلے 5 جنوری کو دہلی-این سی آر اور کشمیر میں شام 7 بج کر 56 منٹ پر زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کیے گئے تھے۔نیشنل سینٹر فار سیسمولوجی کے مطابق ریکٹر اسکیل پر اس کی شدت 5.9 تھی۔ اس کا مرکز ہندوکش کا علاقہ تھا جو افغانستان میں فیض آباد سے 79 کلومیٹر دور تھا۔نئے سال کے پہلے دن یعنی اتوار کی رات دیر گئے دہلی میں زلزلہ آیا۔ نیشنل سینٹر فار سیسمولوجی نے اطلاع دی ہے کہ صبح 1:19 بجے 3.8 شدت کا زلزلہ آیا۔ اس کا مرکز ہریانہ میں جھجر میں تھا۔ اس کی گہرائی زمین سے 5 کلومیٹر نیچے تھی۔ حالانکہ اس میں کوئی حرج نہیں تھا۔نومبر میں تین بار آیا زلزلہاس سے پہلے 29 نومبر کو دہلی۔این سی آر میں زلزلے کے جھٹکے محسوس کیے گئے تھے۔ اس وقت ریکٹر اسکیل پر شدت 2.5 ناپی گئی۔ زلزلے کا مرکز دہلی کا مغربی علاقہ تھا جس کی گہرائی 5 کلومیٹر تھی۔12 نومبر کو دہلی۔-این سی آر اور اتراکھنڈ میں زلزلے کے شدید جھٹکے محسوس کیے گئے۔ زلزلے کے بعد لوگ گھروں اور دفاتر سے باہر نکل آئے۔ اس کے بعد دہلی کے علاوہ نوئیڈا، غازی آباد، بجنور میں بھی زلزلے کے جھٹکے محسوس کئے گئے۔نیشنل سینٹر فار سیسمولوجی کے مطابق، دہلی۔این سی آر میں تین فالٹ لائنیں ہیں۔ جہاں فالٹ لائن ہوتی ہے، وہاں زلزلے کا مرکز بنتا ہے۔ دہلی-این سی آر میں زمین کے نیچے دہلی-مراد آباد فالٹ لائن، متھرا فالٹ لائن اور سوہنا فالٹ لائن ہے۔
ماہرین ارضیات کے مطابق زلزلوں کی اصل وجہ ٹیکٹونک پلیٹوں کی تیز رفتار حرکت ہے۔اس کے علاوہ الکا کے اثرات اور آتش فشاں پھٹنے، کان کی جانچ اور نیوکلیئر ٹیسٹنگ کی وجہ سے بھی زلزلے آتے ہیں۔ زلزلے کی شدت ریکٹر اسکیل پر ناپی جاتی ہے۔ اس پیمانے پر، 2.0 یا 3.0 کی شدت کا زلزلہ ہلکا ہے، جب کہ شدت 6 کا مطلب ایک مضبوط زلزلہ ہے۔