حیدرآباد: دہلی میں پیش آئے حالیہ فسادات میں کئی لوگوں کی جانیں تلف ہوگئیں۔ سینکڑوں افراد زخمی ہوگئے۔ ہزاروں افراد اس فساد شدید متاثر ہوئے ہیں۔ کئی لوگ بے گھرہوگئے ہیں۔ کئی لوگوں کے کاربار و تجارت ختم ہوگئی ہیں۔ ان فسادات کی گونج اب بیرون ملک میں بھی سنائی دے رہی ہے۔ انگلینڈ کی پارلیمنٹ میں ان فسادات کا ذکر کیاگیا۔ لیبر پارٹی کے رکن پارلیمنٹ تن من جیت سنگھ دیسی جن کا تعلق ہندوستان سے ہے انہوں نے پارلیمنٹ ہاؤز میں کہا کہ دہلی فسادات نے مجھے 1984 ء کی یاد تازہ کروادی ہیں۔ تب میں بھارت میں تعلیم حاصل کررہا تھا او رسکھوں پر ظلم و زیادتی کی جارہی تھی۔انہوں نے کہا کہ ہمیں اتحاس کا سبق ان لوگوں سے نہیں لینا چاہئے جو مذہب کے نام پر لوگوں کو تقسیم کرتے ہیں۔
انہوں نے اس بات کو مسترد کردیا کو پولیس خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے او ر فسادیوں سے ملی ہوئی ہے۔“ پارلیمنٹ کے دیگر اراکین نے بھی دہلی فساد پر سوال اٹھائے جس پر اسپیکر نے کہا کہ یہ بہت ضروری ہے کہ اگر کہیں کچھ غلط ہورہا ہے تو ہمیں ا س کے خلاف آواز اٹھانا چاہئے۔ انہوں نے بتایا کہ ہم شہریت ترمیمی قانون کے تئیں ہندوستان کے وزراء سے بات چیت کررہے ہیں۔