ترنمول ارکان پارلیمنٹ کا فرقہ وارانہ فسادپرجواب دینے کے مطالبہ پر احاطہ پالیمنٹ میں مظاہرہ
کولکتہ2 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) چیف منسٹر مغربی بنگال ممتا بنرجی نے آج دہلی فساد کومکمل طور پر سرکاری سرپرستی میں انجام دیا گیا قتل عام قرار دیا۔انہوںنے آج مرکز ی حکومت پر الز ام عائد کرتے ہوئے کہ مرکزی حکومت گجرات فساد ماڈکوپورے ملک میں دہرانا کا منصوبہ رکھتی ہے،کہا کہ دہلی کا حالیہ فساد یقینی طورپر حکومت کی سرپرستی میں کرایا گیا قتل عام ہے ۔ترنمول کانگریس کی ایک تقریب سے خطاب کرت ہوئے ممتا بنرجی گذشتہ دنوںبی جے پی کارکنوںکی جانب سے لگائے نعروںکی بھی مذمت کی جس میں کولکتہ میں اتوار کو امیت شاہ کی ایک ریلی میں’’دیش کے غداروںکو ،گولی مارو….جیسے اشتعال انگیز نعرے لگائے گئے۔انہو نے کہا کہ یہ کولکتہ ہے دہلی نہیں ،یہاں اس طرح کی اشتعال انگیزی نہیںچلے گی۔انہوںنے کہا کہ ’’ د ہلی میں معصوم افرادکے قتل عام پر مجھے بے حد صدمہ پہنچا ہے،میرے خیال سے یہ ’’اسٹیٹ اسپانسرڈ‘‘ نسل کشی ہے‘‘۔ محترمہ بنرجی نے وزیرداخلہ امیت شاہ کومخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ،انہیں یہ یاد رکھناچاہئے کہ یہ متنازعہ شہریت قانون کی وجہ سے ہواہے اوراسکی وجہ سے درجنوںمعصوم افرادکو ہلاک کردیا گیا ہے۔انہو نے کہا کہ دہلی فسادکیلئے بی جے پی کو ملک سے معافی مانگنی چاہئے۔ممتابنرجی دعوی کیا کہ بی جے پی گجرات فسادکے ماڈ ل کو پورے ملک بشمول مغربی بنگال میں دہرانا چاہتی ہے۔دریں اثناء ترنمول کانگریس کے ارکان پارلیمنٹ آ ج احاطہ پارلمینٹ میں مجسمہ گاندھی کے پاس احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے حکومت سے مطالبہ کررہے ہیںکہ وہ دہلی فسادکے حوالے سے جواب دے ۔مذکورہ ارکان پارلمنٹ نے آج سیاہ پٹیو ں کے ساتھ سہ پہر گاندھی جی کے مجسمے کے پاس مظاہرہ کیا۔اس موقع پرارکان پارلیمنٹ نے کہا کہ وہ ایوان پارلیمنٹ میں شدت کے ساتھ اس مسئلے کو اٹھائنگے۔واضح رہے کہ دہلی میں گذشتہ ہفتے ایک منصوبہ بند فرقہ وارا نہ تشدد میں تقریباً 48افراد کو ہلاک کردیا گیا ،جبکہ اس منظم فسادات کے دوران 200سے زائد افراد بری طرح سے زخمی بھی ہوئے ہیں۔اپوزیشن جماعتوں نے دہلی فسادات کے مسئلے پرلوک سبھی اورراجیہ سبھا میںنوٹس بھی دی ہے تاکہ اس وحشیانہ فسادات پربحث کیا جاسکے۔جن جماعتوںاورافرادنے نوٹسیں دی ہیں،ان میںکانگریس ،آرایس پی ،مسلم لیگ،سی پی ایم اورسی پی آئی شامل ہیں۔