ذات پات پر مبنی جامع سروے ؍ مردم شماری تحفظات کیلئے انتہائی اہم

   

سرکاری اسکیمات سے استفادہ کے لیے بھی معاون ، مسلمان بڑھ چڑھ کر حصہ لیں : متین شریف
حیدرآباد ۔ 8 ۔ نومبر : ( سیاست نیوز ) : ریاست تلنگانہ میں ذات پات پر مبنی جامع سماجی و اقتصادی مردم شماری ؍ سروے کا آغاز ہوچکا ہے ۔ جس کے ذریعہ شمار کنندگان 8 نومبر تک مکانات پر صدر خاندان کے نام سے اسٹیکرس چسپاں کریں گے اور پھر 9 نومبر سے باقاعدہ سروے کا آغاز ہوگا ۔ اس ضمن میں پردیش کانگریس کمیٹی کے اسٹیٹ کوآرڈینٹر متین شریف نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے مسلمانوں سے پر خلوص اپیل کی ہے کہ وہ ملک میں اپنی نوعیت کے اس منفرد سروے ؍ مردم شماری میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیں تاکہ اپنی شناخت اور اپنے دستوری حقوق کا تحفظ ہو ۔ متین شریف کا مزید کہنا تھا کہ یہ سروے ؍ مردم شماری دراصل راہول گاندھی کی ذہنی اختراع ہے ۔ انہوں نے سارے ملک ساری قوم کو ’’ جس کی جتنی بھاگیداری اس کی اپنی حصہ داری ‘‘ کا نعرہ دیا ۔ وہ چاہتے ہیں کہ ہمارے ملک میں آبادی کے تناسب سے مختلف ذاتوں سے تعلق رکھنے والوں کو ملازمتوں ، تعلیمی اداروں اور سرکاری بہبودی و ترقیاتی اسکیمات سے استفادہ کا موقع ملے ۔ یہاں اس بات کا تذکرہ ضروری ہوگا کہ وزیراعظم نریندر مودی ، راہول گاندھی کی اس ذہنی اختراع سے کافی پریشان ہیں اور راہول گاندھی پر یہ الزام عائد کیا کہ وہ اور ان کی پارٹی لوگوں کو ذات پات میں تقسیم کررہی ہے ۔ عوام کو متحد ہونے کا وہ مشورہ دے رہے ہیں ۔ جب کہ حقیقت سب جانتے ہیں کہ ذات پات پر مبنی امتیاز کو کون فروغ دے رہا ہے ۔ متین شریف کے مطابق مسلمانوں کو بڑے پیمانے پر ذات پات پر مبنی جامع سماجی و اقتصادی سروے ؍ مردم شماری میں حصہ لینا چاہئے ۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ سید ، پٹھان ، مغل کو چھوڑ کر باقی مسلمان کالم نمبر 7 میں بی سی ای لکھوائیں ۔ کانگریس کے حرکیاتی لیڈر کا یہ بھی کہنا ہے کہ راہول گاندھی چاہتے ہیں کہ اس سروے ؍ مردم شماری کو سارے ملک کے لیے ایک مثالی سروے بنائیں گے ۔ انہوں نے اس ضمن میں جناب عامر علی خاں ایم ایل سی کی زبردست ستائش کرتے ہوئے کہا کہ ان کی قیادت میں روزنامہ سیاست اور سیاست ٹی وی کے ساتھ ساتھ سیاست ڈاٹ کام سے مسلمانوں میں اس بارے میں شعور بیدار کیا جارہا ہے ۔۔