رائے بریلی کے لوگوں کو سونپ رہی ہوں اپنا بیٹا : سونیا گاندھی

,

   

گاندھی خاندان انتخابی مہم میں یکجا ہوا، سماج وادی پارٹی کے سربراہ اکھلیش کی بھی شرکت

میں آپ کا ہوں ، امیٹھی کا ہوں، تھا اور رہوں گا
امیٹھی اور رائے بریلی سے مودی حکومت کی
ناانصافی کا ازالہ کریں گے : راہول

رائے بریلی: کانگریس کی پارلیمانی پارٹی کی لیڈر سونیا گاندھی نے آج رائے بریلی کے لوگوں سے جذباتی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ اپنی عمر کی وجہ سے وہ اب یہاں کے لوگوں کی خدمت نہیں کرپارہی ہیں ، اس لئے رائے بریلی کے لوگوں کو اپنا بیٹا راہول گاندھی سونپ رہی ہیں۔ سونیاگاندھی نے رائے بریلی سے پارٹی امیدوار اور ان کے بیٹے راہول گاندھی کو ووٹ دینے کی اپیل کرتے ہوئے کہاکہ ان کے رائے بریلی اور امیٹھی کے ساتھ خاندانی تعلقات ہیں اور اب ان کی عمر زیادہ ہونے کی وجہ سے وہ یہاں کے لوگوں کی خدمت نہیں کر پارہی ہیں، اس لیے وہ یہ ذمہ داری اپنے بیٹے راہول گاندھی کو سونپ رہی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ 30سال تک آپ نے مجھے خدمت کا موقع دیا۔رائے بریلی اور امیٹھی میرا خاندان ہے۔ آج میں آپ کو اپنا بیٹا سونپ رہی ہوں۔ جیسے آپ نے مجھے اپنا سمجھا، ویسے ہی راہول گاندھی کو اپنا سمجھ کر رکھنا۔ راہول آپ کو مایوس نہیں ہونے دے گا۔ سونیا گاندھی کی بیٹی پرینکا گاندھی واڈرا نے بھی اپنے بھائی کی جیت کی اپیل کی اور کہاکہ آج ملک میں تبدیلی کا طوفان برپا ہے۔ سماج وادی پارٹی اور کانگریس کے کارکن متحد ہیں اور ایک فوج بن کر لڑ رہے ہیں اور انڈیا گروپ کو فتح دلائیں گے، عام آدمی، غریب اور کسان دس سال سے پریشانی کا سامنا کررہے ہیں۔ لوگوں کی اپیل تھی کہ ان کی بات سنی جائے لیکن نریندر مودی حکومت میں آپ کی بات نہیں سنی گئی۔ آج ملک میں تبدیلی کا طوفان اٹھا ہے۔ اس ملک کی پکار ہے کہ بی جے پی کی تاناشاہی حکومت کو ہٹایا جائے اور ملک میں ایک نیا شعور بیدار کیا جائے۔ مودی جی کی حکومت کو اکھاڑ پھینک دیجئے۔ اس سے پہلے امیٹھی میں، انہوں نے کہاکہ امیٹھی میں پہلی بار میں اپنے والد آنجہانی راجیو گاندھی کے ساتھ 42 سال پہلے آیا تھا۔ جب میں 12 سال کا بچہ تھا۔ میں نے سیاست میں جو کچھ بھی سیکھا ہے وہ مجھے امیٹھی کے لوگوں نے سکھایا ہے۔ میں نے اپنی آنکھوں سے امیٹھی اور اپنے والد کا جو رشتہ دیکھا، جو پیار تھا، جو محبت تھی، دیکھی اور وہی میری بھی سیاست ہے۔راہول گاندھی نے کہاکہ یہ مت سوچیں کہ میں رائے بریلی سے الیکشن لڑ رہا ہوں، میں آپ کا ہوں، امیٹھی کا ہوں، تھا، اور رہوں گا۔ مودی حکومت نے امیٹھی کے لوگوں سے فوڈ پارک چھین لیا جس سے لاکھوں لوگوں کو روزگار ملتا۔ ٹرپل آئی ٹی چھین لی، جو بھی ہم نے یہاں دیا، نریندر مودی جی نے وہ چھیننے کی کوشش کی۔ یہاں پر قومی شاہراہوں کا جال میں نے بچھایا۔ امیٹھی کو پٹرولیم انسٹی ٹیوٹ، راشٹریہ اڑان اکیڈمی، ایچ اے ایل، بی ایچ ای ایل، سی آر پی ایف ٹریننگ کیمپ، کاربائیڈ فیکٹری فراہم کرکے باقی ہندوستان سے جوڑا، لیکن کاربائیڈ فیکٹری کا ٹھیکہ نریندر مودی جی نے منسوخ کردیا۔ اڈانی جی کی مدد کرنے کے لیے، وہ بھی آپ کے ہاتھ سے انہوں نے چھینا۔بی جے پی کو آئین کے لیے خطرہ بتاتے ہوئے، انہوں نے کہا کہ پہلی بار کسی سیاسی پارٹی، ان کے لیڈروں نے واضح طور پر کہا ہے کہ آئین کو ختم کردیں گے، تباہ کردیں دے، پھینک دیں دے، لیکن یہ اتنا آسان نہیں ہے۔ ملک کے ہر شہری کو آئین کی حفاظت کرنی ہے، کیونکہ یہ آپ کی آواز ہے، یہ آپ کا مستقبل ہے، یہ آپ کی سوچ ہے۔ یہ آپ کی ترقی کی بنیاد ہے۔انہوں نے کہا کہ اگر آئین ختم ہو جائے گا تو پبلک سیکٹر ختم ہو جائے گا، نوکریاں ختم ہو جائیں گی، مہنگائی آسمان پر پہنچ جائے گی، ریزرویشن ختم ہو جائے گا اور ایک کے بعد ایک آپ سے سارے حقوق چھین لیے جائیں گے۔