راجوری میں ایک فوجی کیمپ کے باہر دو مقامی لوگ مردہ پائے گئے ، لوگوں کا احتجاج

   

جموں: جموں و کشمیر کے ضلع راجوری میں جمعے کی صبح ایک فوجی کیمپ کے باہر دو مقامی لوگوں کی نشیں پائی گئیں جس کے بعد علاقے میں زبردست احتجاجی مظاہرے ہوئے ۔مقامی لوگوں نے میڈیا کو بتایا کہ راجوری میں پونچھ راجوری شاہراہ پر واقع بجے ایک فوجی کیمپ کے الفا گیٹ کے باہر جمعے کی صبح قریب چھ بجے دو مقامی لوگوں کی نشیں پائی گئیں جن کے جسموں پر گولیوں کے نشان تھے ۔انہوں نے متوفین کی شناخت کمال کمار اور سریندر کمار ساکنان راجوری کے بطور کی۔پولیس ذرائع کے مطابق پولیس کی ایک ٹیم واقعے کی حقیقت معلوم کرنے کے لئے جائے واردات پر پہنچ گئی ہے ۔دریں اثنا اس واقعے کے بعد لوگوں نے علاقے میں زبردست احتجاجی مظاہرے کئے۔

راجوری فائرنگ واقعہ :ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے
اعلیٰ سطح کی تحقیقات کا مطالبہ کیا
جموں: جموں وکشمیر نیشنل کانفرنس ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے راجوری میں فوجی کیمپ کے باہر دو عام شہری کی بہیمانہ اور وحشیانہ ہلاکت پر زبردست تشویش اور رنج و الم کا اظہار کرتے ہوئے اس واقعہ کو انسانیت سوز قرار دیاہے ۔انہوں نے واقعہ کی جوڈیشل تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اصل حقائق کو عوام کے سامنے لانا انتہائی ضروری ہے اور خاطیوں کو قرارواقعی سزا دی چانی چاہئے ۔ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے مہلوک شہریوں کے لواحقین کیلئے انصاف کی مانگ کی اور حکومت سے اپیل کی کہ ان کے لواحقین کی امداد کے علاوہ گھر کے ایک ایک فرد کو سرکاری نوکری فراہم کی جائے ۔انہوں نے زخمی ہوئے شہری کی فوری صحت یابی کیلئے دعا کی اور حکومت پر زور دیا کہ موصوف کو بہتر علاجہ و معالجہ کو یقینی بنایا جائے ۔پارٹی کے صوبائی صدر جموں ایڈوکیٹ رتن لعل گپتا اور صدرِ صوبہ یوتھ اعجاز جان نے بھی واقعہ کی مذمت کرتے ہوئے اعلیٰ سطحی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔