راہول گاندھی و ملکارجن کھرگے سے چیف منسٹر ریونت ریڈی کی دو گھنٹے بات چیت

   

وزراء کے قلمدان، عاملہ کی تشکیل اور نامزد عہدوں پر تقررات پر تبادلہ خیال، طبقاتی سروے پر جلسہ عام کی تجویز، مجالس مقامی چناؤ میں پارٹی کے موقف کا جائزہ
حیدرآباد 10 جون (سیاست نیوز) چیف منسٹر ریونت ریڈی نے صدر کانگریس ملکارجن کھرگے، لوک سبھا میں قائد اپوزیشن راہول گاندھی اور جنرل سکریٹری اے آئی سی سی تنظیمی اُمور کے سی وینو گوپال سے ملاقات کی اور نئے وزراء کے قلمدانوں، پردیش کانگریس کمیٹی کی عاملہ اور موجودہ وزراء کے قلمدانوں میں تبدیلی جیسے اُمور پر بات چیت کی۔ باوثوق ذرائع کے مطابق 2 گھنٹے تک جاری رہی اِس ملاقات میں ایس سی زمرہ بندی اور طبقاتی سروے کے مسئلہ پر چیف منسٹر نے تلنگانہ میں جلسہ عام کی تجویز پیش کی اور راہول گاندھی اور کھرگے کو شرکت کی دعوت دی۔ ذرائع کے مطابق چیف منسٹر نے کابینہ میں شامل کئے گئے وزراء کو قلمدان حوالہ کرنے کے مسئلہ پر تجاویز پیش کیں اور ہائی کمان سے منظوری کی خواہش کی۔ چیف منسٹر چاہتے ہیں کہ بعض موجودہ وزراء کے قلمدانوں میں بھی تبدیلی کی جائے تاکہ سرکاری محکمہ جات کی کارکردگی کو بہتر بنایا جاسکے۔ چیف منسٹر نے ریاستی کابینہ میں سماجی انصاف کے مطابق کمزور طبقات کی نمائندگی میں اضافہ اور بعض ناراض ارکان اسمبلی کے موقف سے واقف کرایا۔ مجالس مقامی کے انتخابات میں پارٹی کے موقف سے بھی چیف منسٹر نے ہائی کمان کو واقف کرایا۔ ذرائع کے مطابق راہول گاندھی اور ملکارجن کھرگے نے ریونت ریڈی سے اُن کے حالیہ بیان پر وضاحت طلب کی جس میں اُنھوں نے کہا تھا کہ بی جے پی اُن کا اسکول اور تلگودیشم اُن کا کالج ہے۔ بنڈارو دتاتریہ کی سوانح حیات کی رسم اجراء کے موقع پر چیف منسٹر کی متنازعہ تقریر کے خلاف پارٹی کے بعض گوشوں نے ہائی کمان سے شکایت کی۔ بتایا جاتا ہے کہ راہول گاندھی نے ریونت ریڈی کو متنازعہ بیانات سے گریز کا مشورہ دیا تاکہ پارٹی کا امیج متاثر ہونے نہ پائے۔ چیف منسٹر نے مجالس مقامی کے انتخابات سے قبل نامزد عہدوں پر تقررات کے سلسلہ میں ہائی کمان سے اجازت طلب کی ہے۔ ناراض قائدین کو مطمئن کرنے کے لئے نامزد عہدوں پر تقررات کئے جاسکتے ہیں تاکہ مجالس مقامی میں کانگریس کا مظاہرہ بہتر رہے۔ چیف منسٹر نے ایس سی زمرہ بندی اور طبقاتی سروے کے بعد بی سی طبقات کو 42 فیصد تحفظات کی مہم سے واقف کرایا۔ اُن کا ماننا ہے کہ کانگریس کی جانب سے تلنگانہ میں جلسہ عام منعقد کرنے کی تجویز ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ ہائی کمان نے نئے وزراء کے قلمدانوں اور موجودہ وزراء کے قلمدانوں میں تبدیلی کے مسئلہ پر اندرون 2 یوم فیصلہ کرنے کا تیقن دیا۔ اِسی دوران نئی دہلی میں ریاستی وزیر جی ویویک وینکٹ سوامی نے چیف منسٹر ریونت ریڈی سے ملاقات کی۔ کابینہ میں شمولیت کے بعد چیف منسٹر سے یہ اُن کی پہلی ملاقات ہے۔ میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے جی ویویک نے کہاکہ ریونت ریڈی نے حکومت اور پارٹی سے متعلق کئی اہم اُمور پر ہائی کمان سے مشاورت کی ہے۔ اُنھوں نے اُمید ظاہر کی کہ اندرون 2 یوم قلمدانوں کے مسئلہ پر صورتحال واضح ہوجائے گی۔ ویویک نے کہاکہ راشن کارڈ پر باریک چاول کی سربراہی، اندراماں ہاؤزنگ، انٹیگریٹیڈ ریسیڈنشیل اسکولس اور راجیو یوا وکاسم جیسی اسکیمات سے عوام کو فائدہ ہوگا۔ چیف منسٹر حیدرآباد واپسی سے قبل پھر ایک مرتبہ کے سی وینو گوپال سے ملاقات کرسکتے ہیں تاکہ قلمدانوں کی منظوری حاصل کی جاسکے۔1