راہول گاندھی پر جھارکھنڈ میں چلے گا کیس، ہائیکورٹ کا فیصلہ

,

   

امیت شاہ کیخلاف ریمارکس کا معاملہ، 2018ء کے کیس کی سماعت تحت کی عدالت کرے گی

رانچی: کانگریس کے رکن پارلیمنٹ راہول گاندھی کو جھارکھنڈ ہائی کورٹ سے بڑا جھٹکا لگا ہے۔ 2018 میں، جھارکھنڈ ہائی کورٹ نے اس وقت کے بھارتیہ جنتا پارٹی کے صدر امیت شاہ کے خلاف ریمارکس کے معاملے میں اپنا فیصلہ سناتے ہوئے راہول گاندھی کی درخواست کو مسترد کر دیا ہے۔ ایم پی ایم ایل اے کورٹ کے سمن کے خلاف ہائی کورٹ میں ایک عرضی دائر کی گئی تھی، جسے ہائی کورٹ نے آج مسترد کر دیا ہے۔اب اس معاملہ میں راہول گاندھی کے خلاف نچلی عدالت میں سماعت جاری رہے گی۔ گزشتہ سماعت میں ہائی کورٹ نے فیصلہ محفوظ کر لیا تھا۔ رانچی سیول کورٹ سے سمن جاری ہونے کے بعد راہول گاندھی کی جانب سے جھارکھنڈ ہائی کورٹ میں ایک کوشنگ پٹیشن دائر کی گئی تھی۔یہ مقدمہ اس وقت کے بی جے پی صدر اور موجودہ وزیر داخلہ امیت شاہ کے خلاف ریمارکس کرنے سے متعلق تھا۔اس معاملے میں درخواست گزار نوین جھا کی جانب سے رانچی سیول کورٹ میں شکایت کی گئی تھی۔ شکایت کے بعد راہول گاندھی کے خلاف رانچی سیول کورٹ سے سمن جاری کیا گیا تھا، جس کے بارے میں راہول گاندھی کی جانب سے جھارکھنڈ ہائی کورٹ میں ایک سوالیہ جواب داخل کیا گیا تھا۔ موجودہ وزیر داخلہ امیت شاہ سے متعلق اس معاملے میں راہول گاندھی نے بیان دیا تھا کہ قاتل کانگریس کا قومی صدر نہیں بن سکتا۔ یہ صرف بی جے پی میں ہی ہو سکتا ہے۔اس بیان کو لے کر رانچی سیول کورٹ میں شکایت درج کرائی گئی۔ دوسرا اور تیسرا معاملہ راہول گاندھی کے اسی بیان سے متعلق تھا جس میں انہوں نے کانگریس کے دہلی اجلاس میں یہ بیان دیا تھا کہ کانگریس میں کوئی قاتل قومی صدر نہیں بن سکتا، بی جے پی میں ہی قاتل قومی صدر بن سکتا ہے۔ راہول گاندھی کے اس بیان کو لے کر ملک بھر میں کئی مقامات پر مقدمات درج کیے گئے۔جھارکھنڈ میں بھی چائی باسا اور رانچی میں شکایت کے سلسلے میں دو کیس درج کیے گئے تھے۔

حکومت عطیات کیلئے ’وصولی بھائی‘کی طرح کام کر رہی ہے :راہول
نئی دہلی: کانگریس کے لیڈر راہول گاندھی نے جمعہ کو مودی حکومت پر عطیات حاصل کرنے کے لئے ‘وصولی بھائی’ کی طرح کام کرنے کا الزام لگاتے ہوئے کہا کہ کمپنیوں کو ایجنسیوں کا استعمال کرکے ڈرایا جا رہا ہے اور ان سے چندہ کی وصولی کی جارہی ہے ۔ راہول گاندھی نے کہاکہ کیا آپ وزیر اعظم کی’’چندہ دو، بیل اور بزنس لو‘‘اسکیم کے بارے میں جانتے ہیں۔ ’’وصولی بھائی‘‘کی طرح وزیر اعظم ای ڈی، آئی ٹی اور سی بی آئی کا غلط استعمال کرکے ملک میں ‘عطیہ کا کاروبارکر رہے ہیں۔ رپورٹس میں سامنے آیا ہے کہ ریکوری ایجنٹ بنی ایجنسیوں کی تحقیقات میں پھنسی 30 کمپنیوں نے تحقیقات کے دوران بی جے پی کو 335 کروڑ روپے کا عطیہ دیا۔انہوں نے کہاکہ عطیات کا کاروبار اتنی بے شرمی سے چل رہا ہے کہ مدھیہ پردیش میں ایک ڈسٹلری کے مالکان نے ضمانت ملتے ہی بی جے پی کو چندہ دے دیا۔ بے ایمانی کے ذریعے دوست کی کمپنی کو فائدہ اور باقی کے لیے الگ اصول۔ مودی حکومت میں بی جے پی کو دیا گیا غیر قانونی عطیہ اور الیکٹرول بانڈکاروبار کرنے میں آسانی کی گارنٹی ہے ۔