راہول گاندھی کی مقبولیت سے مرکزی حکومت خائف

   

مقدمات کے ذریعہ حق کی آواز کو دبانے کی کوشش ، تلنگانہ مثالی ریاست بننے کی سمت گامزن : سدرشن ریڈی

نرمل۔ 7 ڈسمبر (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) ملک کے آئین کا احترام اور عوامی خدمت کے جذبہ کے تحت ہی 100 سال قبل کانگریس کی بنیاد سکیولرازم پر رکھی گئی تھی۔ آج بھی گاندھی جی کی قربانیوں کو ملک کی تاریخ بھلا نہیں سکتی۔ اسی طرح ملک کیلئے اِندرا گاندھی ، راجیو گاندھی کی قربانیاں انمٹ نقوش اور ناقابل فراموش ہیں۔ موجودہ مرکزی حکومت ہند و مسلم مندر۔ مسجد کے نام پر اقتدار حاصل کرتے ہوئے توڑ جوڑ کی سیاست کررہی ہے۔ ان خیالات کا اظہار سینئر کانگریس قائد سدرشن ریڈی رکن اسمبلی بودھن و مشیر تلنگانہ حکومت نے ایک ملاقات میں سید جلیل ازہر اسٹاف رپورٹر روزنامہ سیاست کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں کیا۔ انہوں نے بتایا کہ راہول گاندھی کی مقبولیت سے خائف مرکزی حکومت انتقامی سیاست کے ذریعہ آئے دن مقدمات دائر کرتے ہوئے اپنی طاقت کے بل بوتے پر حق کی آواز کو دبانے کی ناکام کوشش میں لگی ہوئی ہے لیکن سارے ملک کے عوام اب اس بات سے اچھی طرح واقف ہوچکے ہیں کہ ملک میں ذات پات کی سیاست کو روکنا ہر شہری کی ذمہ داری ہے کیونکہ ہندوستان اپنی گنگا جمنی تہذیب کی ایک تاریخ رکھتا ہے۔ وہ دن دُور نہیں جب ملک کے جلیل القدر عہدہ پر کانگریس واپس لوٹے گی اور ترقی کی راہیں پھر کھلیں گی۔ سدرشن ریڈی نے کہا کہ ریاست تلنگانہ میں ریونت ریڈی قیادت مستحکم انداز میں ترقی کی سمت گامزن ہے۔ انتخابی وعدوں کی تکمیل کرتے ہوئے ایک مثالی ریاست کی سمت پیشرفت کررہی ہے۔ راہول گاندھی کی سرپرستی میں ریونت ریڈی حکومت ریاست کے تمام طبقات کی ترقی کیلئے سنجیدہ ہے۔ اس لئے کہ راہول گاندھی ایک باحوصلہ سیاست دان ہیں۔ ان کے عزائم بلند ہیں۔ شاید دریا کی طرح انہیں یقین ہے جس طرف بھی چل پڑیں گے راستہ ہوجائے گا۔ یہی سبب ہے کہ راہول گاندھی نے ملک میں نفرت کے خاتمہ اور محبت کی دکان کھولنے کا عزم ظاہر کیا ہے۔ انہوں نے ملک کے عوام کو بہترین پیام دیا ہے۔ یہ حقیقت ہے کہ سچائی اطمینان دلاتی ہے اور جھوٹ بے چینی پیدا کرتا ہے۔