رمی جمار اور طواف اِفاضہ کیساتھ حج 2020 ء کا اختتام

,

   

مکہ مکرمہ: عالمی وبا کوروناوائرس کے درمیان غیرمعمولی احتیاطی تدابیر اور حفاظتی اقدامات کے ساتھ محدود حج جمعہ کو حجاج کرام کی رمی جمار میں شرکت اور پھر مسجد الحرام پہنچ کر طواف اِفاضہ کی ادائیگی کے ساتھ اختتام پذیر ہوا۔ حجاج کے قافلے وقوفِ عرفہ اور مزدلفہ میں رات گزار نے کے بعد جمعہ 31 جولائی کو نماز فجر کے بعد منیٰ پہنچ گئے۔ سماجی فاصلے اور احتیاطی تدابیر کے ساتھ جمرہ عقبہ (بڑے شیطان ) کی رمی کی، پھر طواف افاضہ کیلئے مکہ مکرمہ روانہ ہوئے۔ طواف افاضہ بھی سماجی فاصلے کے ساتھ اطمینان اورسکون کے ساتھ مکمل کیا گیا۔ اس دوران خادم حرمین شریفین شاہ سلمان بن عبدالعزیز نے عالم اسلام کو عید الاضحی کی مبارکباد پیش کی ہے۔ جمعہ کو ٹوئیٹر پر سعودی فرمانروا نے کہا کہ ’’میں تمام لوگوں کو عید الاضحی کی تہنیت پیش کرتا ہوں‘‘۔شاہ سلمان نے کہا کہ ’پوری دنیا ان دنوں غیرمعمولی مشکل حالات سے گزر رہی ہے۔ وبا نے دنیا بھر کے انسانوں کو متاثر کررکھا ہے۔وبا کے پیش نظر ہی اس سال کا حج محدود کیا گیا۔ برصغیر ہندوستان و پاکستان کے ساتھ بعض ایشیائی ممالک اور عالم اسلام کے دیگر حصو ں میں ہفتہ یکم ؍ اگست کو 10 ذی الحجہ ہے۔ اور مسلمان عیدالاضحی منائیں گے۔ قبل ازیں حجاج نے رات مزدلفہ پہنچ کر مغرب اور عشاء کی نمازیں ایک اذان دو اقامت سے مسجد المشعرالحرام میں سماجی فاصلے کے ساتھ ادا کیں۔ حجاج کی آمد سے قبل مسجد کی صفائی کی گئی اوراسے سینیٹائز کیا گیا۔ ہر گروپ کیلئے مسجد میں جگہ متعین تھی۔ حجاج نے مزدلفہ میں مغرب اور عشاء کی نمازیں ایک ساتھ ادا کرنے کے بعد چند گھنٹے آرام کرکے رات کا باقی ماندہ حصہ عبادت میں گزارا۔ حجاج نے قربانی کیلئے کوپن خرید لیے تھے۔ سر کے بال منڈوانے یا ترشوانے کے خصوصی انتظامات منیٰ میں پہلے ہی سے ہیں جس کے بعد حجاج احرام کی پابندی سے آزاد ہوگئے۔ جس سکون و اطمینان کیساتھ حجاج کے قافلے جمعرات کو میدان عرفات سے مزدلفہ پہنچے اس کی نظیر نہیں ملتی۔ حاجیوں کی تعداد کم ہونے اور ان کے سفر کے بہترین انتظامات کی وجہ سے ایسا ممکن ہوسکا ہے۔ حجاج عرفات سے مزدلفہ کا سفر طے کرتے وقت ممنونیت کے جذبات سے سرشار تھے۔ وزارت حج و عمرہ نے مزدلفہ میں رات گزارنے کیلئے آرام گاہوں کا انتظام کیاتھا۔ آرام گاہیں مزدلفہ کی مسجد المشعر الحرام کے قریب بنائی گئی تھیں۔ میدان عرفات میں حج کا رکن اعظم ادا کرتے وقت حجاج دعاؤں میں مشغول رہے۔ سورج غروب ہونے سے قبل میدان عرفات میں خشوع و خضوع کے ساتھ دعائیں کی گئیں۔ عرفات میں حجاج نے ظہر اور عصر کی نماز ایک اذان دو اقامت کیساتھ ادا کی۔ حج کا خطبہ سنا اور پیغمبر اسلام محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی پیروی میں سورج غروب ہونے تک وقوف کیا۔