بہار میں بھی دوبہ دو اور نامعلوم مسلم نعشوں کی تجہیز و تکفین شروع کرنے امیر امارات شرعیہ حضرت مولانا سید احمد ولی فیصل رحمانی کا عزم
وقف ترمیمی قانون کسی بھی شکل میں نامنظور ، جناب زاہد علی خاں اور جناب عامر علی خاں سے ملاقات
حیدرآباد ۔ 25 ستمبر ۔ ( سیاست نیوز) ہندوستانی مسلمانوں کو وقف ترمیمی بل کسی بھی شکل میں منظور نہیں یہ بل دراصل مسلمانوں کو اُن کی موقوفہ جائیدادوں سے محروم کرنے کی ناپاک سازشوں کا حصہ ہے۔ فی الوقت مسلمانان ہند کو بلالحاظ مسلک صرف اورصرف حقیقت میں مسلمان بننا ہوگا ۔ مسلمانوں کو مسلکوں اور ذات پات میں بانٹنے کی جو سازشیں اور کوششیں ہورہی ہیں ان کوششوں اور سازشوں کو ناکام بنانا ہوگا ۔ ان خیالات کا اظہار امیر امارات شرعیہ بہار ، اوڈیشہ ، جھارکھنڈ و مغربی بنگال حضرت مولانا سید احمد ولی فیصل رحمانی نے ایڈیٹر سیاست جناب زاہد علی خاں اور نیوز ایڈیٹر سیاست جناب عامر علی خاں ایم ایل سی سے ملاقات میں کیا ۔ انھوں نے ہندوستان میں مسلمانوں کو درپیش مسائل ، چیلنجس اور ان کے حل یا امکانات پر دونوں شخصیتوں سے تفصیلی تبادلہ خیال کیا ۔ واضح رہے کہ مولانا سید احمد ولی فیصل رحمانی ’’رحمانی فاؤنڈیشن ‘‘ کے سرپرست بھی ہیں جس کے تحت رحمانی 30 جیسی ملک کی منفرد مسلم تعلیمی تحریک چلائی جاتی ہے ۔ اس تحریک نے شمالی ہند کے مسلمانوں میں ایک تعلیمی انقلاب برپا کردیا ہے۔ اس ملاقات میں اُن کے بھائی اور رحمانی 30 کے چیف ایگزیکٹیو آفیسر حضرت مولانا سید فہد رحمانی اور حضرت مولانا ساجد پیرزادہ بھی موجود تھے ۔ یہاں اس بات کا تذکرہ ضروری ہوگا کہ حضرت مولانا سید احمد ولی فیصل رحمانی حضرت مولانا منت اﷲ رحمانی کے پوتے اور حضرت مولانا سید ولی رحمانی ؒ کے فرزند ہیں ، وہ انجینئر فیصل رحمانی کے نام سے بھی مشہور ہیں ۔ آپ کو بتادیں کہ وہ عالم اسلام کی عظیم دینی درسگاہ مصر کی جامعہ الازہر کے فارغ التحصیل ہیں ، ساتھ ہی حضرت نے یونیورسٹی آف کیلیفورنیا سے انفارمیشن ٹکنالوجی سے بھی تعلیم حاصل کی اور عالمی سطح کی آئی ٹی کمپنیوں میں اہم عہدوں پر فائز رہ کر نمایاں خدمات انجام دیں۔ حضرت مولانا سید احمد ولی فیصل قادری کے بارے میں کہاجاتا ہے کہ وہ صرف کام ، کام اور کام میں یقین رکھتے ہیں چنانچہ ان کے والد بزرگوار کے لگائے گئے پودے رحمانی فاؤنڈیشن کے تحت چلائے جانے والے رحمانی 30 کہ 513 طلبہ کا (2009 ء سے 2023 ء تک) آئی آئی ٹیز کیلئے انتخاب عمل میں آیا جبکہ انڈین انسٹی ٹیوٹ آف اسٹاٹیٹکس میں جس کا 1974ء میں قیام عمل میں آیا اس کیلئے 2 مسلم طلباء کا انتخاب عمل میں آیا جو یقینا باعث افتخار ہے ۔ رحمانی 30 آئی آئی ٹی ، سی اے سی ایس اور قانون میں داخلوں کی طلبہ کو تیاری کرواتا ہے۔ اس کی کوششوں سے مسلم طلباء انڈین انسٹی ٹیوٹ آف ٹکنالوجی ، انٹرنیشنل انسٹی ٹیوٹ آف انفارمیشن ٹکنالوجی ، نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ٹکنالوجی ، ایمس وغیرہ میں داخلہ حاصل کرنے میں کامیاب ہوتے ہیں۔ حضرت مولانا سید احمد ولی فیصل رحمانی نے جناب زاہد علی خاں اور جناب عامر علی خاں سے تبادلۂ خیال کے دوران بتایا کہ وہ روزنامہ سیاست کے ملی و قومی خدمات سے کافی متاثر ہوئے ہیں ۔ خاص کر شادیوں میں بیجا رسومات و اسراف کی لعنت سے ملت کو بچانے کیلئے روزنامہ سیاست کی جانب سے شروع کردہ دوبہ دو پروگرام ، نامعلوم مسلم نعشوں کی تجہیز و تکفین ، زبان اُردو کے فروغ کیلئے شروع کئے گئے اُردو دانی زبان دانی امتحانات سیاست ہیلپ ڈیسک ، فن خطاطی کے فروغ کیلئے کئے جانے والے اقدامات ، خطاطی کے فن پاروں کی تیاری ، سیاست ملت فنڈ کے ذریعہ طلبا و طالبات کو اسکالرشپس کی فراہمی ، پولیس میں مسلم نوجوانوں کی بھرتی کو یقینی بنانے ، مختلف کمپیوٹر کورسس کی تربیت ، انگریزی بول چال کی کوچنگ ، ایس ایس سی کوئسچن بینک کی تیاری کے ساتھ ساتھ آفات سماوی اور فرقہ وارانہ فسادات کے متاثرین کی امداد جیسے پروگرامس و اقدامات کی زبردست ستائش کی اور کہاکہ وہ ریاست بہار میں دوبہ دو پروگرام کی کوشش کریں گے۔ انھوں نے تلنگانہ خاص طورپر حیدرآباد سے مسلم طلباء کی آئی آئی ٹیز اور یو پی ایس سی میں کامیابی کے فیصد پر عدم اطمینان کا اظہار کیا۔ اور مشورہ دیا کہ یہاں کے طلبہ کی آئی آئی ٹیز اور یو پی ایس سی میں کامیابی کے لئے خاص حکمت عملی اختیار کی جانی چاہئے ۔ اس موقع پر نیوز ایڈیٹر سیاست جناب عامر علی خاں نے انھیں بتایا کہ روزنامہ سیاست یہی چاہتا ہے کہ مسلمانوں کو فرقہ پرستوں سے بچایا جائے ایسے مسلم تاجرین اور دوسروں پیشوں سے وابستہ فرزندان ملت کو انشورنس کی طرف راغب ہونا چاہئے اور خود انھوں نے اس ضمن میں ٹھوس عملی اقدامات کا آغاز کیا ۔ اس موقع پر محمد ریاض احمد اور زاہد فاروقی نے اور امارات شرعیہ بہار ، اوڈیشہ ، جھارکھنڈ و مغربی بنگال حضرت مولانا سید احمد ولی فیصل رحمانی اور اُن کے بھائی مولانا سید فہد رحمانی کو سیاست کے مختلف شعبوں کا معائنہ کروایا۔ جناب ایم اے حمید کیرئیر کونسلر نے ایم بی بی ایس اور میڈیسن کے دوسرے کورسس میں مسلم طلباء و طالبات کے داخلوں سے متعلق تفصیلات بتائیں۔ مولانا نے ایڈیٹر سیاست اور روزنامہ سیاست کی ملی خدمات کو متاثرکن مثالی اور قابل تقلید قرار دیا اور جناب عامر علی خاں سے نیک تمناؤں کا اظہار کیا ۔