روس کے 6 ہزار فوجی مارے گئے ،زیلنسکی کا دعویٰ

   

کیف: یوکرین کے صدر وولودیمر زیلنسکی نے دعوی کیا ہے کہ پچھلے ہفتے روسی فوجی حملے کے بعد سے اب تک یوکرین میں تقریباً چھ ہزار روسی فوجی مارے جاچکے ہیں ۔انہوں نے اپنے فیس بک پیج پر ایک ویڈیو شیئر کرتے ہوئے کہاکہ اس تعداد کے بارے میں سوچئے :تقریباً چھ ہزار روسی فوجی مارے گئے ہیں۔کس لئے ؟یوکرین کے لئے ؟یہ ناممکن ہے ۔’’اس سے پہلے یوکرین کے فوجی سربراہ نے کہا تھا کہ روس کے تقریباً 5840 فوجی مارے جا چکے ہیں۔ اس کے علاوہ221 ٹینک،31 ہیلی کاپٹر،30 ایئرکرافٹ،85توپ سسٹم ،862 بکتربند گاڑیاں،355 گاڑیاں ،60 فکیول ٹینک ،40 راکیٹ لانچر اور نو اینٹی ایئر کرافٹ سسٹم مار گرائے گئے ہیں۔صدر زیلنسکی نے روسی حملے کا مذاق اڑاتے ہوئے کہا کہ فوج کو بڑی تعداد میں یوکرینی لڑاکوں سے سخت بدلے کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس صورتحال کو میزائلوں، بموں، ٹینکوں اور دیگر حملوں سے نہیں بدلا جا سکتا ہے۔
ہم اس جگہ ہیں جہاں ہم پیداہوئے ہیں اور اسکے لئے لڑ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یوکرین کے لوگو! آج آپ ناقابلِ تسخیر ہونے کی علامت بن گئے ہیں۔آپ اس بات کی علامت ہیں کہ کسی بھی ملک کے لوگ کسی بھی لمحہ،زمین کے بہترین لوگ بن سکتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میں آپ سبھی کی تعریف کرتا ہوں،ہالی ووڈ سے لے کر سیاست دانوں تک پوری دنیا آپ کی تعریف کررہی ہے ۔