ریاست اتراکھنڈ میں بھاجپا خیمہ میں مچی گھمسان جاری، مزیدچار لیڈران برطرف

,

   

اتراکھنڈ میں بھارتیہ جنتا پارٹی کی حالت اس قدرخراب نظر آرہی ہے کہ اس کے ’اپنے‘ بھی اپنوں سے بدظن ہوگئے ہیں اوراسی وجہ سے پارٹی میں’صفائی‘ کا کام زور و شور پر ہے۔ ریاست میں چل رہے پنچایت انتخابات میں بی جے پی حمایت یافتہ امیدواروں کے خلاف کام کرنے کے الزام میں چار اور پارٹی لیڈروں کو باہر کا راستہ دکھا دیا گیا ہے۔

پارٹی کے ریاستی صدر اجے بھٹ کی ہدایت پر جنرل سکریٹری راجندر بھنڈاری نے چار اور لیڈروں کو پارٹی سے بے دخل کیے جانے سے متعلق ایک تحریر نامہ جاری کیا ہے۔ پارٹی سے باہر کیے گئے رہنماؤں میں دہرادون ضلع خواتین مورچہ کی صدر مایا پنت بھی شامل ہیں۔ ریاستی پارٹی کے میڈیا انچارج دیویندر بھسین نے کہا کہ آج کی کارروائی کے بعد پنچایت انتخابات کے دوران نکالے گئے پارٹی رہنماؤں کی تعداد 94 تک پہنچ گئی ہے۔

 بی جے پی کے ریاستی صدر اور نینی تال سے رکن پارلیمان اجے بھٹ پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ نظم و ضبط پارٹی کی اولین ترجیح ہے اور اس کی خلاف ورزی کرنے والوں پر سخت کاروائی کی جائے گی۔ سب کی نگاہیں فی الحال اس پر ہیں کہ دہرادون ضلع کے رائے پور سے بی جے پی ممبر اسمبلی امیش شرما کو اسی طرح کے الزامات کے چلتے دیئے گئے وضاحتی نوٹس پر پارٹی آگے کیا کارروائی کرئے گی۔ پچھلے دنوں شرما کا ایک صاف طور پر آڈیو وائرل ہوا تھا، جس میں وہ پنچایت انتخابات میں بی جے پی کے حمایت یافتہ امیدوار کے خلاف ایک آزاد امیدوار کو ووٹ دینے کی کی اپیل کرتے سنائی دے رہے تھے۔ پارٹی نے اس کا سنگین نوٹس لیتے ہوئے 6 اکتوبر کو انہیں نوٹس جاری کرکے تین دن کے اندر اندر جواب داخل کرنے کا حکم دیا۔ اتراکھنڈ میں آج کل تین مراحل میں پنچایت انتخابات ہو رہے ہیں۔ پہلے مرحلے کے انتخابات 5 اکتوبر کے دن ہوئے تھے۔