’’ ریاپڈ سپورٹ فورسز ‘‘ کے مظالم ،کشیدگی خطرناک : گوٹیرس

   

نیویارک ۔ 12ڈسمبر (ایجنسیز) اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انٹونیو گوٹیرس نے جمعرات کو ریاپڈ سپورٹ فورسز (آر ایس ایف ) پر سوڈان میں مظالم کے ارتکاب کا الزام لگایا ہے۔ ریاض میں ’’العربیہ‘‘ اور ’’الحدث‘‘ کے ہیڈ کوارٹرز سے ایک انٹرویو کے دوران انہوں نے اعلان کیا کہ سوڈان میں تنازع کے دونوں فریق، فوج اور ریاپڈ سپورٹ فورسز، جنیوا میں ملاقات کریں گے۔ تاہم انہوں نے اس متوقع ملاقات کی کوئی تاریخ نہیں بتائی۔اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے خطے کی پیش رفت، خاص طور پر یمن، سوڈان اور غزہ کے بارے میں بات کی۔ انہوں نے کہا یمنی حضرموت میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ ایک خطرناک پیش رفت ہے۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل نے امن سفارت کاری کے میدان میں کی جانے والی کوششوں کے لیے سعودی عرب کا بھی گہرا شکریہ ادا کیا۔گوتیریس نے کہا کہ یمنی حضرموت میں ہونے والی پیش رفت ایک خطرناک کشیدگی ہے۔ انہوں نے حوثیوں کی جانب سے اقوام متحدہ کے ملازمین کی گرفتاری کو ناقابل قبول قرار دیا اور کہا کہ ہماری ترجیح ان ملازمین کو رہا کروانا ہے۔ یاد رہے حوثیوں نے حالیہ برسوں میں گرفتاریوں کی کئی لہریں چلائی ہیں اور وہ اب بھی اقوام متحدہ کے 59 ملازمین کو حراست میں رکھے ہوئے ہیں۔ یہ تمام ملازمین یمنی شہریت کے حامل ہیں اور انہیں بیرونی دنیا سے کسی بھی رابطے سے محروم رکھا گیا ہے۔حوثیوں نے ان افراد پر امریکہ اور اسرائیل کے لیے جاسوسی کے الزامات لگائے اور ان کی گرفتاری کا جواز پیش کیا ہے لیکن اقوام متحدہ نے ان الزامات کی تردید کردی اور زور دیا ہے کہ اس کے ملازمین پر ان کی سرکاری سرگرمیوں کی بنیاد پر مقدمہ چلانا جائز نہیں ہے۔