ریلوے اسٹیشن پر ضبط گوشت کتے کا نہیں، گاؤ رکشک گرفتار

   

گوشت بکری کا تھا ، کرناٹک کے فوڈ سیفٹی حکام کی وضاحت کے بعد کارروائی

بنگلورو: کرناٹک کے ایک ریلوے اسٹیشن میں ضبط کردہ 2700 کلوگرام کتے کا نہیں بلکہ بکری کا گوشت تھا اس سلسلے میں کرناٹک کے فوڈ سیفٹی حکام نے واضح کیا کہ ہفتہ کے روز ریلوے اسٹیشن سے جو گوشت کے نمونے اکٹھے کیے گئے تھے وہ بکری کے گوشت کے تھے اور دعووں کے مطابق کسی کتے کا گوشت نہیں ملا تھا۔ بنگلورو میں مٹن کی مانگ کو پورا کرنے کے لیے یہ گوشت خاص طور پر راجستھان سے درآمد کیا گیا تھا۔ فوڈ سیفٹی کے کمشنر، کے سری نواس نے کہا کہ ہم نے جو لیبارٹری ٹسٹ کروائے اس کے مطابق یہ کتے کا گوشت نہیں تھا۔ یہ بکرے کی ایک خاص نسل تھی جسے سروہی کہتے ہیں جو راجستھان اور گجرات کے کچھ بھوج علاقوں میں مشہور ہے۔ ان بکریوں کے جسم پر دھبے ہوتے ہیں اور دم قدرے لمبی ہوتی ہے اس لیے یہ کتے کی طرح دکھائی دیتی ہے۔ بنگلورو کے کچھ تاجر کچھ عرصے سے راجستھان سے بکری کا گوشت منگوا رہے ہیں۔جمعہ کی شام، دائیں بازو کے کارکن پونیت کیرہیلی نے کے ایس آر ریلوے اسٹیشن پر اس وقت ہنگامہ کھڑا کر دیا جب راجستھان سے جئے پور ۔ میسور ایکسپریس کے ذریعے گوشت کی ایک بڑی کھیپ پہنچی۔ انہوں نے الزام لگایا کہ کتے کے گوشت کی بڑی مقدار بنگلور میں درآمد کی گئی ہے اور فوڈ سیفٹی حکام سے اس کے خلاف کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔تاہم فوڈ سیفٹی کے اہلکار موقع پر پہنچے اور لیبارٹری ٹسٹ کیلئے گوشت کے نمونے جمع کیے اور معلوم کیا کہ کس جانور کا گوشت لایا جایا جا رہا ہے۔