رباط ۔ /29 ڈسمبر (سیاست ڈاٹ کام) سینکڑوں افراد ہفتہ کے دن مراقش کی پارلیمنٹ کے روبرو احتجاجی مظاہرہ کررہے تھے ۔ ان کا مطالبہ ایک صحافی کو رہا کرنا تھا جس نے اپنے ٹوئیٹر پیغام میں ایک جج پر تنقید کی تھی ۔ 33 سالہ عمر رضی کو جمعرات کے دن حراست میں لے لیا گیا تھا ۔ جبکہ اس نے اپنے ٹوئیٹر پر ایک پیغام شائع کیا تھا جس میں ایک سرکاری جج کو جس نے قائدین کو احتجاج کرنے پر سزاء سنائی تھی تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا۔اگر صحافی پر الزام ثابت ہوجائے تو اسے ایک سال کی سزائے قید ہوسکتی ہے ۔ مقدمہ کی اگلی سماعت /2 جنوری کو مقرر ہے ۔ مراقش کی پارلیمنٹ کے باہر اس کے ہزاروں حامیوں نے اس کی رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے احتجاجی مظاہرہ کیا ۔