ساکھ منوانے کیلئے ایل جے پی کی سخت جدوجہد

   

پٹنہ 17 مارچ (سیاست ڈاٹ کام) رام ولاس پاسوان کی قائم کردہ پارٹی لوک جن شکتی پارٹی (ایل جے پی) کو اس مرتبہ لوک سبھا انتخابات لرنے کیلئے بڑی تگ و دو کرنی پڑے گی۔ کیوں کہ پاسوان نے اپنے بیٹے چراغ پاسوان کو پارٹی قیادت سونپ دی ہے۔ حلقہ حاجی پور سے آٹھ مرتبہ ایم پی رہ چکے رام ولاس پاسوان نے کبھی کبھار بہت زیادہ اکثریت سے انتخابات جیتے ہیں اور وہ پہلے ہی اعلان کرچکے ہیں کہ اس مرتبہ وہ انتخاب نہیں لڑیں گے اور راجیہ سبھا سے داخلہ لینے کے خواہاں ہیں اور انھوں نے خوشی کا اظہار کیا ہے کہ اُن کی پارٹی بہار کے 40 حلقوں کے منجملہ 6 حلقوں پر مقابلہ کررہی ہے اور 2014 ء میں پارٹی 6 نشستیں بی جے پی اور نتیش کمار کی جنتادل یونائیٹیڈ کے ساتھ اتحاد کے ذریعہ حاصل کرچکی تھی۔ ان 6 نشستوں میں سے اُن کے بھائی رام چندر پاسوان، سمستی پور اور جموئی سے اُن کے بیٹے چراغ پاسوان نے انتخاب جیتا تھا۔ رام ولاس پاسوان اپنی وفاداریوں کی تبدیلی کے لئے بہت مشہور ہیں اور وہ مرکز میں مختلف وزارتیں بھی حاصل کرچکے ہیں جس کے باعث اُن کو موسم وگیانک کا نام دیا گیا ہے یعنی وہ شخص جو ہوا کے رُح کو دیکھ کر اپنی وفاداریاں بدلنے کے لئے مشہور ہے۔ 2000 ء میں شرد یادو کے ساتھ سخت اختلافات کے بعد یہ پارٹی وجود میں آئی تھی۔شرد یادو ایک قدیم سوشلسٹ لیڈر رہ چکے ہیں جو جے ڈی یو کے صدر رہ چکے ہیں اور پاسوان اُن کے حلیف رہ چکے ہیں۔ دس جے ڈی یو ارکان میں سے 4 کی تائید رکھنے پر (بشمول اُن کے) وہ اپنی ایک مخصوص شناخت رکھنے اور تسلیم کئے جانے پر زور دے چکے تھے اور بالآحر اس وقت کے اسپیکر بالایوگی نے پارٹی کی علیحدہ شناخت تسلیم کرلی تھی اور اس طرح ایل جے پی کا قیام عمل میں آیا۔