سب سے پہلے میں حراستی کیمپ کے اندر میں جاوں گا:اشوک گہلوت

,

   

جے پور:پورے ملک میں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف احتجاج جاری ہے، راجستھان کے جے پور میں بھی شاہین باغ کے طرز پر احتجاج جاری ہے، اسی بیچ راجستھان کے وزیر اعلیٰ نے یہ بیان دیا ہے کہ ریاست راجستھان میں رہنے والوں کو کسی بھی تکلیف کا سامنا نہیں کرنا پڑے گا اگر حراستی کیمپ میں جانا ہوگا تو سب سے پہلے میں جاوں گا۔

  گہلوت نے مطالبہ کیا کہ مرکزی حکومت ملک میں امن و امان اور ہم آہنگی برقرار رکھنے کے لئے شہریت ترمیمی قانون کو واپس لے۔

مسٹر گہلوت نے جے پور میں سی اے اے اور نیشنل رجسٹر آف سٹیزن (این آر سی) کے خلاف مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے کہا ، “این ڈی اے حکومت کو چاہئے کہ وہ شہریت (ترمیمی) ایکٹ پر نظر ثانی کرے ، جو آئین کی روح کے خلاف ہے ، اور اس قانون کو ختم کرنے کے لئے انہیں اگے آنا چاہئے۔ تاکہ امن اور ہم آہنگی برقرار رہے۔

راجستھان کے وزیر اعلی نے کہا کہ والدین کی جائے پیدائش سے متعلق تفصیلات این پی آر کے لئے مانگی جارہی ہیں۔ اگر میں تفصیلات پیش کرنے کے قابل نہیں ہوں تو مجھے بھی نظربند مرکز میں رہنے کے لئے کہا جائے گا۔ میں اپنے والدین کی جائے پیدائش سے واقف نہیں ہوں۔ آپ کو یقین دلایا جائے ، اگر ایسی صورتحال آتی ہے تو میں وہاں جانے والا پہلا شخص ہونگا۔

وزیر اعلی نے بتایا کہ آسام میں بی جے پی حکومت نے این آر سی کو نافذ کرنے سے انکار کردیا ہے۔ انہوں نے کہا اگرچہ قانون بنانا حکومت کا حق ہے لیکن حکومت کو لوگوں کے جذبات کے مطابق حکمرانی کرنی چاہیے۔

مسٹر گہلوت نے زور دے کر کہا کہ متعدد وزرائے اعلی سی اے اے کے خلاف ہیں اور راجستھان سمیت ملک بھر میں متعدد مقامات پر مظاہرے ہورہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کو عوامی جذبات کو سمجھنا چاہئے اور اپنے فیصلے پر دوبارہ غور کرنا چاہئے۔