سرمایہ کاروں کو ہند۔امریکہ تجارتی مذاکرات کے نتائج کا انتظار

   

بازار سے دوری، صرف چنندہ خریداری ہی بہتر، تجزیہ کاروں کے تاثرات

نئی دہلی 13جولائی (یو این آئی) بین الاقوامی تجارتی منظرنامہ اور جغرافیائی -سیاسی غیر یقینی صورتحال کے باعث گزشتہ ہفتے ہندوستانی شیئر بازاروں میں گراوٹ دیکھی گئی۔سرمایہ کار اس وقت ہند-امریکہ تجارتی مذاکرات کے متوازن نتائج کا انتظار کر رہے ہیں اور فی الحال بازار سے دور رہ کر صرف چنندہ خریداری کو بہتر سمجھ رہے ہیں۔ہفتے کے دوران سہ ماہی نتائج کا سلسلہ آئی ٹی شعبے کی بڑی کمپنی ٹی سی ایس کے پہلے سہ ماہی نتائج سے شروع ہوا، جس میں عالمی مانگ میں کمی کا اشارہ ملا۔ ہفتے کے آخر میں یورپی یونین اور میکسیکو کے خلاف امریکہ میں 30 فیصد درآمدی ٹیرف عائد کرنے کے صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے اعلان کا اس ہفتے بازار پر منفی اثر پڑ سکتا ہے ۔تجزیہ کاروں کے مطابق ہندوستان میں افراط زر میں کمی اور شرح سود میں نرمی سے سرمایہ کاروں کا بازار پر اعتماد قائم ہے لیکن امریکہ کی تجارتی پالیسی میں غیر یقینی صورتحال اور جغرافیائی-سیاسی کشیدگی کے بیچ مانگ میں کمی کے باعث سرمایہ کار فی الحال محتاط رویہ اختیار کر رہے ہیں۔گزشتہ چند مہینوں تک غیر ملکی ادارہ جاتی سرمایہ کاروں (ایف آئی آئی) کی جانب سے اچھے سرمائے کے بعد جولائی میں اب تک ان کی سرمایہ کاری مجموعی طور پر کم ہوئی ہے ۔بجاج بروکنگ ریسرچ کے مطابق مستحکم معاشی اشارے اور کم ہوتی افراط زر سے تیزی کا رجحان مضبوط ہو رہا ہے تاہم عالمی اشارے (جیسے امریکی انتخابات، شرح سود کے فیصلے ) بازار میں عدم استحکام پیدا کر سکتے ہیں۔ فرم کے مطابق سرمایہ کار منتخب خریداری کی طرف مائل ہیں اور وہ ان آئی پی او کو ترجیح دے رہے ہیں جن کی قیمت مناسب ہے ۔ پھر بھی بازار میں فارما، صنعتی اور صارفین کے اشیاء کے شعبے بہتر کارکردگی دکھا رہے ہیں جبکہ ریئل اسٹیٹ اور فن ٹیک شعبوں میں مندی جاری ہے ۔جیوجت انویسٹمنٹس کے چیف انویسٹمنٹ اسٹریٹیجسٹ ڈاکٹر وی کے وجے کمار نے کہا کہ ایف پی آئی (غیر ملکی پورٹ فولیو سرمایہ کاری) کے بہاؤ میں کمزوری کے اشارے ہیں۔ تین مہینے تک مثبت بہاؤ کے بعد جولائی میں اب تک ایف پی آئی کا بہاؤ منفی رہا ہے ۔ 11 جولائی تک ایف پی آئی کا ایکویٹی میں بہاؤ اسٹاک ایکسچینج کے ذریعے 555 کروڑ روپے کی منفی رقم ظاہر کرتا ہے ۔ اپریل، مئی اور جون میں مسلسل تین مہینوں کے مثبت بہاؤ کے بعد یہ پہلا منفی بہاؤ ہے ۔ اس سال 2025 کے جنوری، فروری میں بڑی مقدار میں سرمایہ نکالا گیا تھا اور پہلے تین ماہ ایف پی آئی کا بہاؤ منفی رہا پھر اگلے تین مہینوں میں یہ رجحان تبدیل ہوا لیکن جولائی میں پھر سے مجموعی طور پر بہاؤ منفی ہو گیا ہے ۔ سال 2025 میں اب تک ایف آئی آئی کا کل بہاؤ 100443 کروڑ روپے کم ہو چکا ہے ۔تجزیہ کاروں کے مطابق چونکہ دیگر عالمی بازار نسبتاً سستے ہیں اس لیے ایف آئی آئی مختصر مدتی حکمت عملی کے تحت ہندوستان میں فروخت کر کے دیگر بازاروں میں سرمایہ کاری کر سکتے ہیں۔ سال 2025 کی پہلی ششماہی میں ہندوستانی بازاروں نے دیگر بازاروں کے مقابلے میں کمزور کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ چوائس ایکویٹی بروکنگ کے سینئر تجزیہ کار مندار بھوجنے نے کہا کہ ہندوستان کے اہم مارکیٹ انڈیکس اس وقت اپنے بلند ترین سطح سے قلیل مدتی اصلاح کے مرحلے سے گزر رہے ہیں۔