فروری کو آئی ٹی سے متعلق اہم اعلان ہوگا، تلنگانہ میں ڈرائی پورٹ قائم ہوں گے : سریدھر بابو
حیدرآباد۔ 29 جنوری (سیاست نیوز) ریاستی وزیر آئی ٹی و صنعت ڈی سریدھر بابو نے سرکاری ملازمین کے ریٹائرمنٹ کی عمر میں اضافہ کرنے سے متعلق افواہوں کا خاتمہ کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کے پاس اس طرح کی کوئی تجویز زیرغور نہیں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ البتہ 7 فروری کو آئی ٹی کے تعلق سے بڑا اعلان ہوسکتا ہے۔ سریدھر بابو نے میڈیا کے ساتھ غیررسمی بات چیت میں یہ بات بتائی۔ ڈی سریدھر بابو نے کہا کہ ریاست میں کئی دنوں سے یہ افواہیں گشت کررہی تھیں کہ سرکاری ملازمین کی ریٹائرمنٹ کی عمر میں توسیع کی جائے گی، اس میں کوئی سچائی نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈرائی پورٹ لنک کا مسئلہ حل ہوگیا ہے۔ دونوں ریاستوں کے چیف منسٹرس نے اس مسئلہ پر تبادلہ خیال کیا ہے۔ تلنگانہ 2 ڈرائی پورٹ قائم کئے جائیں گے۔ ٹائرII سیٹیز (دوسرے درجہ کے شہروں) ، صنعتوں اور آئی ٹی شعبوں کو ترقی دینے کیلئے خصوصی حکمت عملی تیار کی جارہی ہے۔ ایسٹ سٹی کا آئی ٹی کی ترقی کیلئے ترجیحات کی بنیاد پر کام کیا جارہا ہے۔ چرلہ پلی کے پاس بڑے پیمانے پر ترقی دینے کا منصوبہ تیار کیا گیا ہے۔ سابق بی آر ایس حکومت نے آئی ٹی پالیسی کا اعلان کیا تھا لیکن موجودہ صورتحال کے پیش نظر نئی آئی ٹی پالیسی کا اعلان کیا جائے گا۔ حیدرآباد کے اطراف آئی ٹی کو بڑے پیمانے پر ترقی دی جائے گی۔ آئندہ چار سال میں فیوچر سٹی کو وسیع پیمانے پر ترقی دی جائے گی۔ سریدھر بابو نے کہا کہ بی آر ایس کے 10 سالہ دور حکومت میں جو سرمایہ کاری لائی گئی تھی، کانگریس کے ایک سالہ دور حکومت میں اس سے کہیں زیادہ سرمایہ کاری لائی گئی ہے۔ ڈاؤس میں جن کمپنیوں اور کارپوریٹ اداروں سے معاہدے کئے گئے ہیں، ان کو حیدرآباد کے علاوہ ریاست کے دیگر اضلاع میں عمل میں لایا جائے گا۔ عہدیداروں کی جانب سے اس جانب خصوصی توجہ دی جارہی ہے۔ جن کمپنیوں نے سرمایہ کاری کیلئے معاہدہ کیا ہے، ان سے رابطہ کرتے ہوئے مستقبل کی حکمت عملی تیار کی جائے گی۔ آؤٹ لکس مال کی طرز پر حیدرآباد کے اطراف و اکناف مالس کو لانے کیلئے حکومت کی جانب سے اقدامات کئے جارہے ہیں۔ ڈی سریدھر بابو نے ریاستی وزراء میں ناراضگی اور عدم اطمینان پائے جانے کی بھی تردید کرتے ہوئے کہا کہ تمام وزراء، چیف منسٹر ریونت ریڈی کی قیادت میں ٹیم ورک کی طرح کام کرتے ہوئے ریاست کی ترقی اور عوامی فلاح و بہبود پر خصوصی توجہ دے رہے ہیں۔ ریاست کی مالیاتی صورتحال سے عوام پوری طرح واقف ہیں۔ حکومت کے خلاف بدعنوانیوں کے جو بھی الزامات عائد کئے جارہے ہیںوہ جھوٹے اور بے بنیاد ہیں ، اس میں کوئی سچائی نہیں ہے۔2