پیرس : فرانس سپریم کورٹ نے، سابق فرانسیسی صدر نکولس سرکوزی کے “فون ٹیپنگ” کیس میں ایک سال کے لئے ان کی رہائش گاہ پر، نظربندی کی سزا برقرار رکھی ہے۔سپریم کورٹ نے نکولس سرکوزی کے کرپشن کیس میں مئی 2023 میں دی گئی تین سالہ قید کی سزا (جس میں سے دو سال معطل کر دیئے گئے تھے) کے خلاف اپیل پر فیصلہ سنادیا ہے۔فیصلے کے مطابق، سرکوزی کی اپیل مسترد کر دی گئی ہے اور سرکوزی الیکٹرانک ہتھکڑی کے ساتھ اپنی رہائش پر ایک سالہ نظری بندی گزاریں گے اور تین سال تک انتخاب لڑنے کے حق سے محروم رہیں گے۔نکولس سرکوزی نے سپریم کورٹ کے فیصلے پر سوشل میڈیا ایکس سے جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ وہ بیگناہ ہیں اور یورپی عدالت برائے انسانی حقوق اور آئینی کونسل کے قوانین کے مطابق بحیثیت ملزم ان کے حقوق کی خلاف ورزی کی گئی ہے۔سرکوزی نے کہا ہے کہ “میں، اس معاملے میں یورپی عدالت برائے انسانی حقوق سے رجوع کروں گا۔ افسوس کی بات ہے کہ میری یورپی عدالت برائے انسانی حقوق میں درخواست فرانس کو مجرم ثابت کرنے کا باعث بن سکتی ہے۔”واضح رہے کہ سرکوزی کو کرپشن کے “فون ٹیپنگ” کیس میں مئی 2023 میں تین سال قید کی سزا سنائی گئی تھی جس میں سے دو سال معطل کر دیئے گئے تھے۔ فیصلہ کیا گیا تھا کہ سرکوزی ایک سال کی سزا الیکٹرانک ہتھکڑی کے ساتھ گھر پر گزاریں گے۔