متعدد زخمی، ضبط شدہ مواد پھٹنے کا شبہ‘دہشت گرد حملہ نہیں ‘ پولیس کی وضاحت
سرینگر۔15؍نومبر( ایجنسیز)سرینگر میں کل رات نوگام پولیس اسٹیشن کے اندر ایک ہولناک دھماکہ ہوا جس نے نہ صرف تھانے کے وسیع حصے کو تباہ کر دیا بلکہ آس پاس کے رہائشی علاقوں کو بھی شدید نقصان پہنچایا۔ میڈیا کے مطابق اس حادثے میں کم از کم 9 افراد ہلاک ہو گئے جبکہ 30 سے زائد زخمی ہوئے ہیں جن میں اکثریت پولیس اہلکاروں اور تفتیشی ٹیم کے ارکان کی ہے۔ زخمیوں میں کئی کی حالت تشویشناک بتائی جا رہی ہے۔رپورٹ کے مطابق یہ دھماکہ اس دھماکہ خیز مواد کے اچانک پھٹنے سے ہوا جو حال ہی میں دہلی لال قلعہ دھماکہ کیس سے منسلک بین ریاستی دہشت گرد ماڈیول سے ضبط کیا گیا تھا اور فارنسک جانچ کے لیے نوگام پولیس اسٹیشن میں محفوظ رکھا گیا تھا۔ ذرائع نے بتایا کہ یہ مواد ہریانہ کے فرید آباد سے برآمد کیا گیا تھا اور اس میں امونیم نائٹریٹ کی بڑی مقدار شامل تھی۔حکام کے مطابق دھماکہ رات تقریباً 11 بج کر 20 منٹ پر اس وقت ہوا جب فارنسک سائنس لیبارٹری کی ٹیم، مقامی نائب تحصیلدار اور تفتیش کار مواد کا تکنیکی معائنہ کر رہے تھے۔ ابتدائی تحقیقات میں سامنے آیا کہ مواد انتہائی حساس نوعیت کا تھا اور معمولی رگڑ، دباؤ یا درجہ حرارت میں تبدیلی بھی تباہ کن ردِعمل پیدا کر سکتی تھی۔دھماکے کے نتیجہ میں تھانے کا بڑا حصہ ملبے میں تبدیل ہوگیا جبکہ نزدیکی گھروں کی دیواریں گر گئیں اور کھڑکیاں ٹوٹ گئیں۔ متعدد رہائشیوں نے بتایا کہ دھماکے کی شدت نے انہیں نیند سے جگا دیا اور گھروں کی چھتوں میں دراڑیں پڑ گئیں۔ ایک مقامی شخص کا کہنا تھاکہ آواز اتنی شدید تھی کہ چند لمحوں کے لیے لگا جیسے پورا محلہ زمین سے اکھڑ گیا ہو۔حادثے کے فوراً بعد علاقے میں آگ بھڑک اٹھی جس نے تھانے کے ریکارڈ روم اور تفتیشی سیکشن کو اپنی لپیٹ میں لے لیا۔ فائر اینڈ ایمرجنسی عملہ نے کئی گھنٹے کی کوششوں کے بعد آگ پر قابو پایا۔ زخمیوں کو فوری طور پر سرینگر کے مختلف ہاسپٹلس میںمنتقل کیا گیا۔ابتدائی سرکاری بیان میں پولیس نے واضح کیا کہ یہ کوئی دہشت گردانہ حملہ نہیں بلکہ حادثاتی دھماکہ ہے جو حساس مواد کی جانچ کے دوران پیش آیا۔ اس موقع پر ایک سینئر افسر نے بتایا کہ اب تک یہ ثابت ہوا ہے کہ کوئی بیرونی مداخلت شامل نہیں تاہم معاملے کی آزادانہ اور تکنیکی بنیادوں پر جانچ کا حکم دے دیا گیا ہے۔پولیس کنٹرول روم میں منتقل کی گئی چھ نعشوں کی شناخت کے لیے ڈی این اے سیمپلنگ جاری ہے۔ یاد رہے کہ چند روز قبل جموں و کشمیر پولیس نے ایک بڑے بین ریاستی نیٹ ورک کا پردہ فاش کیا تھا جس میں چار ڈاکٹر سمیت سات افراد گرفتار ہوئے تھے اور تقریباً 2,900 کلوگرام آئی ای ڈی مواد ضبط کیا گیا تھا۔ اسی مواد کا اہم حصہ نوگام پولیس اسٹیشن میں فارنسک جانچ کے لیے رکھا گیا تھا۔
نوگام سانحہ: مہلوکین کے ورثاء کو
10 لاکھ روپئے ایکس گریشیا کا اعلان
سری نگر،15نومبر(یو این آئی) جموں و کشمیر حکومت نے نوگام پولیس اسٹیشن میں پیش آئے المناک حادثاتی دھماکہ کے متاثرین کیلئے مالی پیکیج کا اعلان کیا ہے ۔ چیف منسٹرعمر عبداللہ کی ہدایات پر چیف منسٹر ریلیف فنڈ سے ہر ہلاک شدہ شخص کے لواحقین کو 10 لاکھ روپے جبکہ ہر زخمی کو 1 لاکھ روپے بطور ایکس گریشیا امداد فراہم کی جائے گی۔ وزیر صحت و میڈیکل ایجوکیشن سکینہ ایتو نے آج سرینگر کے اَجالا ہاسپٹل میں زخمیوں کی عیادت کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ یہ ایک انتہائی دلخراش سانحہ ہے ۔ چیف منسٹرنے متاثرہ خاندانوں کی فوری مالی امداد کی ہدایات جاری کی ہیں۔ محترمہ سکینہ ایتو نے بتایا کہ کچھ زخمیوں کو پہلے ایس ایم ایچ ایس ہاسپٹل لایا گیا تھا جنہیں ابتدائی طبی امداد کے بعد چھٹی دے دی گئی جبکہ تقریباً 20 زخمیوں کا علاج اَجالا ہاسپٹل میں جاری ہے ۔ انہوں نے کہاایک یا دو مریض آئی سی یو میں ہے مگر سب کی حالت اس وقت مستحکم بتائی جا رہی ہے ۔ محترمہ سکینہ ایتو نے کہاکہ یہ واقعہ انتہائی افسوسناک ہے ۔ حکومت پوری طرح متاثرین کے ساتھ کھڑی ہے اور وزیر اعلیٰ کی ہدایت پر مالی امداد فوری طور پر فراہم کی جا رہی ہے ۔
