عالمی مدد کیلئے حکومت کی اپیل ‘ہندوستان نے امداد بھیجی‘ پاکستان ہر ممکن مدد کیلئے تیار
سری لنکا۔29؍نومبر ( ایجنسیز )سری لنکا نے سمندری طوفان ’ڈٹوا‘ کے باعث شدید بارش اور سیلاب میں ہلاکتوں کی تعداد 123 تک پہنچنے کے بعد حکومت نے بین الاقوامی مدد کی اپیل کی ہے اور 130 افراد لاپتہ بھی بتائے گئے۔ڈیزاسٹر مینجمنٹ سنٹر کے مطابق شدید موسمی نظام نے تقریباً 15 ہزار گھر تباہ کر دیے ہیں اور 44 ہزار افراد کو عارضی طور پر بنائے گئے ریاستی شیلٹرز میں منتقل ہونا پڑا ہے۔ڈائریکٹر جنرل سمپتھ کوتووگودا نے کہا کہ فوج، نیوی اور ایئر فورس کے ہزاروں اہلکاروں کی تعیناتی کے ساتھ ریلیف آپریشنز کو مضبوط بنایا گیا ہے۔کوٹو وگودا نے کولمبو میں میڈیا کو بتایا کہ سائیکلون ڈٹوا ہفتہ کو جزیرے سے دور ہندوستان کی طرف بڑھ رہا تھا ۔انہوں نے کہا کہ حکومت نے بین الاقوامی مدد کی اپیل کی اور بیرون ملک سری لنکن شہریوں سے تقریباً نصف ملین متاثرہ افراد کی مدد کیلئے نقد عطیات دینے کی درخواست کی۔حکام کے مطابق وزیر اعظم ہارینی امرسر یا نے کولمبو میں قائم سفارت کاروں سے ملاقات کی تاکہ انہیں صورتحال سے آگاہ کیا جا سکے اور ان کی حکومتوں کی مدد طلب کی جا سکے۔ہندوستان نے سب سے پہلے ردعمل ظاہر کیا اور دو طیاروں میں امدادی سامان بھیجا۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے سری لنکا میں ہلاکتوں پر افسوس کا اظہار کیا اور کہا کہ نئی دہلی مزید امداد بھیجنے کیلئے تیار ہے۔مودی نے ’ایکس‘ پر کہا کہ ہم صورتحال کے مطابق مزید امداد اور تعاون فراہم کرنے کے لیے تیار ہیں۔ادھر وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان ریسکیو، بحالی اور ریلیف کے کاموں میں ہر ممکن مدد فراہم کرنے کیلئے تیار ہے ۔سیلاب چہارشنبہ کو مزید شدت اختیار کر گیا جس کے باعث حکام نے دریا کے کناروں پر رہنے والے افراد کے لیے انخلا کے احکامات جاری کیے تھے۔حکومت کے احکامات کے بعد نقل مکانی میں عوام کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔سمندری طوفان سے ٹاملناڈو کے علاوہ دیگر جنوبی ریاستیں بھی متاثر ہونے کا امکان ہے۔ملک کے زیادہ تر حصوں،بشمول دارالحکومت میں بارشیں کم ہو گئی ہیں لیکن جزیرے کے شمالی حصے میں سائیکلون ڈٹوا کے اثرات کی وجہ سے ابھی بھی بارشیں جاری ہیں۔سری لنکا میں صدی کے آغاز کے بعد سب سے شدید سیلاب جون 2003 میں آیا تھا جب 254 افراد ہلاک ہوئے تھے۔