غیرقانونی اقدامات کیخلاف ٹھوس کارروائی کیلئے او آئی سی کی عالمی برادری سے اپیل
ریاض: سلطنت سعودی عرب کے وزیر امور خارجہ پرنس فیصل بن فرحان نے کہا ہے کہ جموں و کشمیر کا مسئلہ متعلقہ خطہ کی سکیورٹی اور وہاں استحکام کے بڑے چیلنجوں میں سے ہے۔ انھوں نے نشاندہی کی کہ اگر مسئلہ جموں و کشمیر یونہی حل کئے بغیر برقرار رکھا جاتا ہے تو اس سے خطہ میں مزید عدم استحکام پیدا ہوگا۔ عربی کے نیوز چیانل العربیہ نے رپورٹ دی ہے کہ پرنس فیصل کی تقریر رابطہ گروپ برائے جموں و کشمیر کے اجلاس کی ہے۔ یہ میٹنگ کا اہتمام تنظیم اسلامی تعاون (او آئی سی) نے گزشتہ چہارشنبہ کو نیویارک میں اقوام متحدہ جنرل اسمبلی کے 78 ویں سیشن کے موقع پر کیا گیا۔ پرنس فیصل نے اعادہ کیا کہ سلطنت تنازع اور بدامنی کے علاقوں بشمول خطہ جموں و کشمیر میں برادرانِ اسلام کے اپنے مذہبی تشخص، وقار کے تحفظ اور متاثرہ لوگوں کی مدد کیلئے بدستور کمربستہ ہے۔ اسی طرح جموں و کشمیر کے متاثرین کی بھی مدد کی جائے گی۔ انھوں نے مزید کہا کہ سعودی عرب اسلامی اقوام کیلئے اپنی بلاتوقف مدد کی پالیسی کی مطابقت میں سرگرمی سے ثالثی کررہا ہے تاکہ متعلقہ علاقوں میں کوئی پُرامن حل برآمد کیا جاسکے۔ او آئی سی نے جموں و کشمیر تنازع کے حل کیلئے ٹھوس اقدامات پر زور دیا ہے۔ سکریٹری جنرل او آئی سی حسین ابراہیم طہ جنھوں نے جموں و کشمیر کی موجودہ صورتحال اور مربوط تبدیلیوں کا جائزہ لیا، انھوں نے اشارہ دیا کہ ہندوستان کے زیرکنٹرول جموں و کشمیر میں غیرقانونی اور یکطرفہ اقدامات کے چوتھے سال کی تکمیل کے تناظر میں اس میٹنگ کا انعقاد عمل میں لایا گیا ہے۔ انھوں نے بین الاقوامی برادری سے اپیل کی کہ مسئلہ جموں و کشمیر کی یکسوئی کیلئے ٹھوس اقدامات کریں، جو یو این سکیورٹی کونسل قراردادوں اور او آئی سی کی مساعی کی مطابقت میں ہوں۔