سعودی کیساتھ بات چیت وسیع اور نہایت اہم رہی : میلونی

   

ریاض: سعودی عرب کے علاقے العلا میں ایک اعلی سطح کا سعودی ۔ اطالوی اجلاس ہوا جس میں اطالیہ کی خاتون وزیر اعظم جورجیا میلونی بھی موجود تھیں۔ ان کے علاوہ سعودی عرب اور اطالیہ کے وزراؤں ، سرمایہ کاروں اور کمپنیوں کے سربراہوں نے بھی شرکت کی۔ جورجیا میلونی سعودی عرب کے دورے پر ہیں جس کا مقصد مشترکہ دل چسپی کے اقتصادی شعبوں میں میں تعاون کو مضبوط بنانا ہے۔اس موقع پر اطالوی وزیر اعظم نے بتایا کہ “ہم نے سعودی عرب کے ساتھ تعلقات کی سطح بڑھانے کیلئے آج ایک سمجھوتے پر دستخط کیے۔ اس کے علاوہ بھی مختلف سمجھوتوں پر دستخط ہوئے جن کی مالیت تقریبا 10 ارب ڈالر ہے”۔ میلونی نے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے ساتھ بات چیت کو وسیع اور نہایت اہم قرار دیا۔ انھوں نے بتایا کہ اطالیہ بنیادی ڈھانچے، توانائی، ٹیکنالوجی اور دفاع کے سینکڑوں میں سعودی عرب کے ساتھ کام کرنے کا خواہش مند ہے۔ ان کے ملک کے پاس اچھا موقع ہے کہ وہ ریاض کے ساتھ تعلقات کو آگے لے کر جائے۔میلونی کے مطابق گذشتہ برس اطالیہ اور سعودی عرب کے درمیان تجارت کا حجم میں 26 فیصدکے قریب اضافہ ہوا۔ یاد رہے کہ سعودی عرب اور اطالیہ کے درمیان مضبوط تعلقات ہیں۔ ان تعلقات کی تاریخ 1932 سے شروع ہوئی جب اطالیہ ان اولین ممالک میں سے تھا جنھوں نے مملکت سعودی عرب کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم کیے۔ اس موقع پر جدہ شہر میں اطالوی قونصل خانہ کھولا گیا۔ سال 1933 میں دونوں ملکوں کے درمیان تعاون کا ایک سمجھوتا دستخط ہوا۔اس کے بعد سے دونوں ملکوں کے درمیان سیاسی تعلقات اور ان کے قائدین اور عہدے داران کے بیچ بات چیت اور متبادل دوروں کا سلسلہ جاری ہے۔