سناتن پر بیان کیلئے ایک بچے کو بلاوجہ نشانہ بنایا جا رہا ہے

,

   

اداکار اور سیاست داں کمل ہاسن کی ادھیانیدھی کو حمایت

نئی دہلی: حال ہی میں ٹاملنا ڈو حکومت کے وزیر ادھیانیدھی اسٹالن نے سناتن دھرم کو لے کر ایک متنازعہ بیان دیا تھا۔ اب مشہور اداکار اور سیاست دان کمل ہاسن نے ادھیانیدھی کا دفاع کرتے ہوئے کہا ہے کہ سناتن تنازعہ میں ایک بچے کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ کمل ہاسن نے یہ بھی کہا کہ ہمیں سناتن کے بارے میں پیریار سے پتہ چلا ہے۔ایک پروگرام کے دوران کمل ہاسن نے کہا کہ ایک بچے کو غیر ضروری طور پر نشانہ بنایا جا رہا ہے کیونکہ اسے صرف سناتن کے بارے میں بتایا گیا تھا۔ ان کے آباؤ اجداد نے بھی سناتن پر بات کی ہے۔ یہ پیریار ہی تھے جنہوں نے سناتن کے بارے میں بتایا۔ کمل ہاسن نے کہا کہ پیریار کبھی مندر میں پوجا کرتے تھے اور ماتھے پر تلک بھی لگاتے تھے۔کمل ہاسن نے کہا کہ پیریار ایک بار وارانسی کے ایک مندر میں رہتے تھے اور وہاں پوجا کرتے تھے اور ماتھے پر تلک لگاتے تھے۔ اس سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ ان میں کتنا غصہ تھا کہ انہوں نے یہ سب کچھ قربان کر کے عوام کی خدمت کا کام کیا۔ انہوں نے محسوس کیا کہ لوگوں کی خدمت کرنا سب سے بڑی خدمت ہے۔ زندگی کے آخری لمحات میں بھی وہ معاشرے کیلئے جیتے رہے۔ انہوں نے کہا کہ نہ تو ڈی ایم کے اور نہ ہی کوئی دوسری سیاسی پارٹی یہ دعویٰ کر سکتی ہے کہ پیریار ان کے ہیں لیکن پورا ٹاملنا ڈو پیریار کو اپنا مانتا ہے۔ 2 ستمبر کو ایک پروگرام میں بولتے ہوئے ٹاملنا ڈو کی ڈی ایم کے حکومت میں وزیر اور سی ایم اسٹالن کے بیٹے ادھیانیدھی اسٹالن نے سناتن دھرم کو ختم کرنے کی بات کہی تھی۔ انہوں نے سناتن دھرم کو ڈینگو، ملیریا وغیرہ سے تشبیہ دیا تھا۔ اسٹالن نے کہا تھا کہ کچھ چیزوں کی مخالفت نہیں کی جا سکتی لیکن انہیں ختم کرنا پڑتا ہے۔ ہم ڈینگی، ملیریا یا کورونا کی مخالفت نہیں کر سکتے لیکن انہیں ختم کرنا ہے، اسی طرح سناتن کو ختم کرنے کی ضرورت ہے۔ ادھیانیدھی نے کہا تھا کہ سناتن دھرم سماجی انصاف اور مساوات کے خلاف ہے۔ ادھیاندھی اسٹالن کے بیان پر کافی ہنگامہ ہوا تھا۔ اس کو لے کر بی جے پی نے اسٹالن پر سخت تنقید کی تھی۔