صدر نشین وقف بورڈ محمد سلیم کی ضلع کلکٹر سے بات چیت، نوٹس واپس لینے سے حکام کا اتفاق
حیدرآباد۔/20 ستمبر، ( سیاست نیوز) سنگاریڈی ضلع کے پولکل منڈل کے موضع سلطان پور میں قومی شاہراہ کی توسیع کیلئے مسجد سیف اللہ کے انہدام کی کوششوں کو تلنگانہ وقف بورڈ نے ناکام بنادیا۔ بتایا جاتا ہے کہ متعلقہ ریونیو ڈیویژن آفیسر نے قومی شاہراہ کی توسیع کے سلسلہ میں مسجد کو منہدم کرتے ہوئے اس کا معاوضہ دینے سے متعلق نوٹس جاری کردی۔ حکام نے 33 لاکھ 79 ہزار 435 روپئے کا معاوضہ بھی مقرر کردیا۔ مقامی افراد نے اس سلسلہ میں صدرنشین وقف بورڈ محمد سلیم کو اطلاع دی جس پر انہوں نے ضلع کلکٹر سنگاریڈی سے ربط قائم کرتے ہوئے مسجد کے انہدام یا اس کی اراضی کو حاصل کرنے کی کارروائی روکنے کا مطالبہ کیا۔ صدرنشین وقف بورڈ نے کہا کہ سڑک کی توسیع کیلئے مسجد کے انہدام کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔ ضلع کلکٹر نے فوری طور پر نیشنل ہائی وے اتھارٹی کے حکام سے ربط قائم کرتے ہوئے مسجد سے متعلق کوئی کارروائی نہ کرنے کی ہدایت دی۔ اس طرح بروقت مداخلت کے نتیجہ میں مسجد کا تحفظ ممکن ہوسکا۔ صدرنشین وقف بورڈ نے چیف ایکزیکیٹو آفیسر عبدالحمید کو ذمہ داری دی کہ وہ ضلع کلکٹر اور دیگر متعلقہ عہدیداروں سے ربط میں رہیں تاکہ سڑک کی توسیع کیلئے دوبارہ مسجد کو نشانہ بنانے کی کوشش نہ کی جاسکے۔ انہوں نے کہا کہ بعض ناعاقبت اندیش عہدیدار عبادت گاہوں کو نشانہ بناتے ہوئے عوام کے جذبات کو ٹھیس پہنچا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کے سی آر حکومت تمام مذاہب اور ان کی عبادت گاہوں کا مکمل احترام کرتی ہے۔ لہذا وہ کسی بھی عبادت گاہ کو منہدم کرنے کی اجازت نہیں دے سکتے۔ محمد سلیم نے ضلع کلکٹر سے کہا کہ مسجد کے نام پر جاری کردہ نوٹس کو فوری واپس لیا جائے۔ انہوں نے بتایا کہ بہت جلد نیشنل ہائی ویز اتھارٹی کے حکام کو طلب کرتے ہوئے اس سلسلہ میں ضروری ہدایات جاری کریں گے تاکہ قومی شاہراہوں کی توسیع کے سلسلہ میں کسی بھی مقام پر عبادت گاہوں کو نشانہ بنانے سے گریز کیا جائے۔ صدر نشین وقف بورڈ کی ہدایت پرچیف ایکزیکیٹو آفیسر عبدالحمید نے کلکٹر و ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ سنگاریڈی کو مکتوب روانہ کرتے ہوئے مسجد کے حصول کی کارروائی اور آر ڈی او کے احکامات واپس لینے کی درخواست کی۔ وقف بورڈ کی مداخلت کے بعد آر ڈی او نے آج اپنے احکامات واپس لیتے ہوئے وقف بورڈ کو اطلاع دی اور اس سلسلہ میں جاری کردہ احکامات کی نقل روانہ کیا۔ مسجد سیف اللہ سروے نمبر 38 کے تحت 168 مربع میٹر پر مشتمل ہے اور متصل قبرستان ہے۔ آر ڈی او نے اپنے احکامات میں کہا کہ مسجد کی عمارت سے کوئی چھیڑ چھاڑ نہیں کی جائے گی۔