سونیا گاندھی نے اقتدار کی پرواہ کئے بغیر تلنگانہ تشکیل دیا ۔ پرینکا گاندھی

,

   

کانگریس کو ہرانے بی آر ایس ‘ مجلس اور بی جے پی سرگرم ۔ اقتدار ملنے پر تمام چھ ضمانتوں پر عمل آوری کا تیقن ۔ عادل آباد میں انتخابی مہم سے خطاب

حیدرآباد 19 نومبر (سیاست نیوز) اندرا گاندھی نے ملک بھر میں قبائیلی ترقی کیلئے جو کارنامے انجام دیئے اُن کی کوئی مثال نہیں ملتی۔ اندرا گاندھی کے یوم پیدائش پر پرینکا گاندھی نے آج عادل آباد میں انتخابی مہم کے دوران خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ کانگریس نے ملک بھر میں جمہوریت کی بقاء اور تحفظ کیلئے جو کوششیں کی ہیں وہ ناقابل فراموش ہیں۔ اُنھوں نے تشکیل تلنگانہ کے معاملہ میں کانگریس کے کردار کا تذکرہ کیا اور کہاکہ سونیا گاندھی نے تلنگانہ عوام سے جو وعدہ کیا تھا، اُسے پورا کیا جبکہ سیاسی مشیروں نے تشکیل تلنگانہ کی صورت میں اقتدار سے محرومی کا اندیشہ ظاہر کیا تھا، اِس کے باوجود سونیا گاندھی نے حصول اقتدار کی پرواہ کئے بغیر تشکیل تلنگانہ کے خواب کو پورا کیا۔ پرینکا گاندھی نے بتایا کہ کانگریس نظریاتی جماعت ہے اور کانگریس نظریات ملک بھر میں پھیلے ہوئے ہیں جواتحاد، اتفاق، محبت و اُصولوں کی سیاست کا درس دیتے ہیں۔ اُنھوں نے بتایا کہ تلنگانہ عوام کیلئے محض علیحدہ ریاست کافی نہیں ہے بلکہ تلنگانہ عوام سے کئے گئے اُن وعدوں کو بھی پورا کیا جانا ضروری ہے جو اُن کی ترقی کے ضامن ہوں۔ اُنھوں نے نوجوانوں کیلئے روزگار اور ملازمتوں کا تیقن دیا اور کہاکہ تلنگانہ میں کانگریس کو اقتدار ملنے پر نوجوانوں کے ساتھ ناانصافیوں کو دور کیا جائے گا۔ پرینکا گاندھی نے ریاستی حکومت اورچیف منسٹر کے سی آر پر تنقید کرتے ہوئے کہاکہ کلواکنٹلہ خاندان میں محض 4 افراد کو روزگار دیا گیا جو ریاست کو لوٹ رہے ہیں۔ اُنھوں نے بتایا کہ کانگریس نے جاب کیلنڈر کی اجرائی کے ذریعہ فوری اثر کے ساتھ 2 لاکھ مخلوعہ جائیدادوں کو پُر کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ اُنھوں نے حیدرآباد میں ہوئی خودکشی کے واقعہ کا تذکرہ کرتے ہوئے کہاکہ تلنگانہ میں نوجوان روزگار اور ملازمتوں کیلئے اپنی جان دینے لگے ہیں۔ پرینکا گاندھی نے بی جے پی، مجلس اور بی آر ایس کو ایک قرار دیتے ہوئے کہاکہ کانگریس کا مقابلہ تلنگانہ میں صرف بی آر ایس سے نہیں بلکہ بی آر ایس کا ساتھ دینے والی مجلس اور بی جے پی سے بھی ہے جو کانگریس کی شکست کیلئے کوشاں ہیں۔ اُنھوں نے کالیشورم پراجکٹ و مشن بھگیرتا میں بھاری دھاندلیوں اور بدعنوانیوں کا تذکرہ کرتے ہوئے کہاکہ کانگریس اقتدار آنے کے ساتھ ہی برسر خدمت جج سے کالیشورم پراجکٹ میں دھاندلیوں کی تحقیقات کرائی جائیں گی۔ اُنھوں نے مرکزی حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہاکہ مودی حکومت صنعت کاروں اور تجارتی گھرانوں کے قرض معاف کررہی ہے جبکہ کسان اور عام آدمی قرض کے بوجھ تلے دبنے لگا ہے۔ اُنھوں نے وزیراعظم مودی سے استفسار کیاکہ جب وہ تلنگانہ میں ہوتے ہیں تو کیوں بدعنوانیوں اور بے قاعدگیوں کے خلاف بات نہیں کرتے۔ اُنھوں نے کانگریس قائدین کے خلاف انکم ٹیکس کے علاوہ دیگر مرکزی ایجنسیوں کی جانب سے کارروائیوں کا تذکرہ کیا اور کہاکہ کانگریس قائدین کو مرکزی ایجنسیاں نشانہ بنارہی ہیں جبکہ ای ڈی کی فہرست میں شامل بی آر ایس قائدین کو نظرانداز کیا جارہا ہے۔ پرینکا گاندھی نے ریاست میں 6 ضمانتوں پر بہرصورت عمل کا تیقن دیتے ہوئے عوام سے اپیل کی کہ وہ کانگریس کو اقتدار میں لائیں اور کانگریس کے تمام امیدواروں کی کامیابی کو یقینی بنانے کام کریں ۔ اُنھوں نے بتایا کہ کانگریس کی کامیابی دراصل بدعنوانیوں اور بے قاعدگیوں کا خاتمہ ثابت ہوگی۔