نئی دہلی: راجستھان کے کوٹا ضلع کے ایک اسپتال میں بچوں کی اموات پر ہنگامہ آرائی کے دوران کانگریس کے عبوری صدر سونیا گاندھی نے جمعرات کو ریاست میں پارٹی انچارج اویناش پانڈے کو طلب کیا ہے اور وزیر اعلی اشوک گہلوت سے بھی وضاحت طلب کی ہے۔
پانڈے نے سونیا گاندھی سے ملاقات کی اور انہیں کوٹا کی صورتحال سے آگاہ کیا۔ محترمہ گاندھی نے پوچھا ہے کہ جب بچے مر رہے تھے تو کوئی قدم کیوں نہیں اٹھایا گیا۔
سونیا سے ملاقات کے بعد پانڈے نے کہا کہ: “سونیا جی اموات کی وجوہات جاننا چاہتی تھیں۔ یہ انتہائی افسوسناک صورتحال ہے اور وزیر اعلی سے اس رپورٹ پر کارروائی کرنے کو کہا گیا ہے۔ بی جے پی کا الزام بے بنیاد ہے کیونکہ انکوائری جاری ہے اور ذمہ داروں کو سزا دی جائے گی۔
جمعرات کو راجستھان کے وزیر اعلی گہلوت نے مختلف حلقوں کی تنقید کا سامنا کرنے کے بعد ٹویٹ کیا: “میں مرکزی حکومت کے ماہر وفد کا خیرمقدم کرتا ہوں اور ریاست راجستھان کو ‘نروگی’ بنانے کے لئے پرعزم ہوں۔ حکومت بچوں کی موت کے بارے میں حساس ہے اور اس میں کوئی سیاست نہیں ہونی چاہئے ، اور کوٹہ میں اموات کی شرح کم ہوگئی ہے۔
گہلوت نے یہ بھی کہا کہ جب وہ سن 2011 میں اقتدار میں تھے تو انہوں نے اسپتال میں آئی سی یو یونٹ لگوایا تھا۔
راجستھان کے وزیر صحت رگھو شرما نے اپنے دفاع میں کہا کہ اسپتال لائے گئے بچوں کی حالت تشویشناک ہے اور کوششوں کے باوجود انھیں بچایا نہیں جاسکا جبکہ کم تشویشناک افراد کو بچایا گیا۔
بہوجن سماج پارٹی کی سربراہ مایاوتی نے کانگریس کے جنرل سکریٹری پریانکا گاندھی پر حملہ کیا ہے۔ مایاوتی نے کہا: “یہ انتہائی افسوس کی بات ہے کہ کانگریس کی جنرل سکریٹری کوٹہ اسپتال میں 100 بچوں کی اموات پر خاموشی اختیار کررہے ہیں۔ بہتر ہوتا اگر اتر پردیش کی طرح وہ بھی ریاست میں اپنی پارٹی کی حکومت کی بے حسی کی وجہ سے اسپتال میں مرنے والے بچوں کی ماؤں سے مل جاتی۔
مایاوتی نے مزید کہا کہ راجستھان میں گہلوت حکومت کا یہ رویہ قابل مذمت ہے کیونکہ اس نے صورتحال کو بد انتظامی سے دوچار کیا ہے ، جس سے کوٹا میں 100 بچوں کی موت واقع ہوئی ہے ، اور اب بھی اس صورتحال سے غیر ذمہ دارانہ اور غیر ہمدرد ہے۔