سکریٹریٹ میں منہدم کی گئی مندر کی مورتیوں پر تجسس

   

پجاری بھی مورتیوں کے مقام سے لاعلم

حیدرآباد۔ سکریٹریٹ کے احاطہ میں دو مساجد کے ساتھ ایک قدیم مندر کو منہدم کیا گیا اور مندر کی مورتیوں اور دیگر اشیاء کے بارے میں مندر کے پجاریوں کو لاعلم رکھا گیا جس سے عوام میں تشویش پائی جاتی ہے۔ اخبارات اور سوشیل میڈیا میں سکریٹریٹ کے احاطہ میں موجود نلہ پوچماں مندر کی مورتی کے بارے میں مختلف باتیں گشت کررہی ہیں۔ مندر کے پجاریوں اور کسی بھی عہدیدار کو اس بات کا علم نہیں کہ مورتیوں کو مندر کے انہدام کے بعد کہاں رکھا گیا ہے۔ اس بات کی جانچ کی جارہی ہے کہ آیا ان مورتیوں کو کسی محفوظ مقام پر رکھتے ہوئے ان کی روزانہ پوجا ہورہی ہے یا نہیں۔ نئے سکریٹریٹ کی تعمیر کیلئے احاطہ میں موجود تین عبادت گاہوں کو منہدم کردیا گیا۔ انہدام سے قبل اعلیٰ عہدیداروں نے مندر میں خصوصی پوجا کا اہتمام کیا تھا۔ اس قدیم مندر میں موجود مورتیوں کے بارے میں عہدیداروں سے معلومات حاصل کرنے پر پجاریوں کو کوئی اطمینان بخش جواب نہیں مل رہا ہے۔ بتایا جاتا ہے کہ گجویل سے تعلق رکھنے والے پجاریوں نے سکریٹریٹ کی انہدامی کارروائی کے آغاز سے قبل خصوصی پوجا کا اہتمام کیا تھا جس کے بعد کسی نامعلوم مقام یہ مورتیاں منتقل کردی گئیں۔ بعض ہندو تنظیموں نے مندر کی مورتیوں کے بارے میں پتہ چلانے کیلئے حکومت سے نمائندگی کا فیصلہ کیا ہے۔