بغداد: عراقی وزیر اعظم مصطفی الکاظمی نے پیر کے روز دارالحکومت بغداد میں اس علاقے کے سیکورٹی سربراہ کو برطرف کر دیا جہاں سیاسی تجزیہ کار اور سیکورٹی امور کے عراقی ماہر ہشام الہاشمی کو قتل کر دیا گیا تھا۔ تفصیلات کے مطابق برطرف کیا جانے والا سیکورٹی ذمے دار وفاقی پولیس میں فرسٹ اسکواڈ کا کمانڈر ہے۔ برطرف ذمہ دار کو تحقیقات کے لیے پیش کر دیا گیا ہے۔ادھر عراقی وزیر داخلہ عثمان الغانمی نے ہشام الہاشمی کے قتل کی تحقیقات کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔ وزارت داخلہ کی جانب سے جاری بیان کے مطابق کمیٹی کے سربراہ وزارت انٹیلی جنس کے سکریٹری ہوں گے۔اس سے قبل وزیر اعظم مصطفی الکاظمی نے اس عزم کا اظہار کیا تھا کہ وہ الہاشمی کے قاتلوں کو پکڑ کر انصاف کے کٹہرے میں پیش کریں گے۔ الکاظمی کے مطابق حکام اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کام کر رہے ہیں کہ ہتھیاروں کو صرف ریاست کے ہاتھوں تک محدود کیا جائے۔ انہوں نے باور کرایا کہ ہشام الہاشمی دہشت گردی کے خلاف عاق کی قوت کی معاون آواز کی حیثیت رکھتے تھے۔واضح رہے کہ الہاشمی کو پیر کے روز نامعلوم مسلح افراد نے بغداد میں ان کے گھر کے سامنے فائرنگ کر کے ہلاک کر دیا تھا۔ کارروائی کے بعد قاتل جائے وقوع سے فرار ہو گئے۔ہلاکت سے چند گھنٹے قبل ہشام الہاشمی نے ایک ٹی وی انٹرویو میں کہا تھا کہ کیٹوشیا راکٹوں سے حملے کرنے والے گروپوں کو ایران نواز ملیشیاؤں اور عراقی جماعتوں کی پشت پناہی حاصل ہے۔ہشام الہاشمی کی موت نے عراقی عوامی حلقوں میں غم کی لہر دوڑا دی ہے۔