سیاہ قوانین سے ملک بھر میں افراتفری کا ماحول

   

نظام آباد میں خواتین کا احتجاج تیسرے دن میں داخل ، قانون کے عدم نفاذ کا مطالبہ

نظام آباد :25؍ فروری ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز)سی اے اے ، این آر سی ، این پی آر کو برخواست کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے دہلی کے شاہین باغ کی طرز پر نظام آباد شاہین باغ کا احتجاج آ ج تیسرے دن میں داخل ہوگیا ۔ آج تیسرے دن صبح سے ہی سینکڑوں خواتین احتجاجی کیمپ پہنچ کر حکومت کیخلاف اپنی ناراضگی کا اظہار کیااور کہا کہ حکومت اس قانون سے سارے ملک میں افرا تفری کا ماحول پیدا ہوگیا ہے اور ملک کے تمام حصوں میں سیاہ قانون کی برخواستگی کیخلاف احتجاجی پروگرام کو چلایا جارہا ہے خواتین نے اپنے خطاب میں کہا کہ ریاستی حکومت کی جانب سے ابھی تک اس بارے میں کوئی واضح بیان نہیں دیا ہے جبکہ یکم ؍ اپریل سے این پی آر شروع کیا جارہا ہے لیکن چیف منسٹر مسٹر چندر شیکھر رائو نے ابھی تک کوئی اعلان جاری نہیں کیا ۔ خواتین کی جانب سے شاہین باغ میں گذشتہ 70 دنوں سے احتجاج کیا جارہا ہے لیکن حکومت خاموش تماشائی ہے ۔انہوں نے کہا کہ نظام آباد میں شاہین باغ کی طرز پر احتجاج چلایا جارہا ہے اور یہ احتجاج سیاہ قانون کے واپس لینے تک چلایا جائیگا۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی ، وزیر داخلہ امیت شاہ شہریت ترمیمی بل کے نافذ کے ذریعہ ملک میں فرقہ پرست ماحول کوپیدا کیا ہے اور اسے جو بھی نقصانات ہورہے ہیں اس کی ذمہ دار مرکزی بی جے پی حکومت ہے ۔ انہو ںنے کہا کہ دستور کے تحفظ کا عہد کرتے ہوئے اس کیخلاف کام کیا جارہا ہے جبکہ دستور میں تمام شہریوں کو یکساں حقوق حاصل ہے لیکن بی جے پی حکومت ہندو راشٹر بنانے کیلئے اس طرح کے قانون کو متعارف کیا جارہا ہے ۔ نظام آباد کے شاہین باغ آج تیسرے دن خواتین کے علاوہ تمام سیاسی جماعتوں سے وابستہ افراد بھی یہاں پہنچ کر ہڑتالی کیمپ سے اظہار یگانگت کی۔ آج ہڑتالی کیمپ پہنچنے والوں میں جماعت اسلامی کے احمد عبدالحلیم ، انور خان ، باقر کے علاوہ ٹی آرایس قائدین محمد فیاض الدین ، امر فاروق ، محسن جوبلی ، متین جوبلی ، نظیر الدین اجو ، کانگریس کے محمد ضیاء احمد ،عبید بن حمدان، صدر ضلع مجلس اڈھاک کمیٹی ایم اے فہیم ، نمائندہ کارپوریٹر محمد ریاض احمد ، افسر بیگ ، اعجاز احمد خان قائد مجلس ، ایم اے غنی ، شیخ چاند کے علاوہ دیگر نے بھی ہڑتالی کیمپ پہنچ کر اظہار یگانگت کی اور اس موقع پر سخت احتجاج کرتے ہوئے حکومت کی لاپرواہی کیخلاف شدید ناراضگی ظاہر کی اور شاہین باغ کی طرح نظام آباد کے شاہین کا احتجاج بھی سیاہ قانون کو واپس لینے تک چلایا جائیگا ۔