سی بی آئی نے عقیل اختر کی مشتبہ موت پر ایف آئی آر درج کی

   

نئی دہلی، 7 نومبر (یو این آئی) مرکزي تفتیشی بیورو (سی بی آئی) نے جمعہ کے روز پنجاب کے سابق پولس ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی پی) محمد مصطفیٰ اور پنجاب کے محکمہ تعمیرات عامہ کی سابق وزیر رضیہ سلطانہ کے بیٹے عقیل اختر کی 16 اکتوبر کو پنچکولہ میں مشتبہ موت کے سلسلے میں ایف آئی آر درج کی ہے ۔ سی بی آئی نے جمعہ کے روز بتایا کہ عقیل اختر کی مشتبہ موت کا معاملہ سب سے پہلے 20 اکتوبر کو پنچکولہ کے مانسا دیوی کمپلیکس تھانے میں درج کیا گیا تھا۔ محکمہ عملہ اور ٹریننگ (ڈی او پی ٹی) کے نوٹیفکیشن پر عمل کرتے ہوئے ، سی بی آئی نے اب تحقیقات کو اپنے ہاتھ میں لے لیا ہے اور نئی ایف آئی آر درج کی ہے ۔ سی بی آئی کے ایک اہلکار نے بتایا کہ ”محمد مصطفی، رضیہ سلطانہ اور مہلوکہ کی بہن کے خلاف ضابطہ انصاف (بی این ایس) کی دفعہ 103(1) اور 61 کے تحت ایف آئی آر درج کی گئی ہے ۔” مرکزی تحقیقاتی ادارے نے جمعرات کی دیر رات یہ مقدمہ درج کیا۔ ایف آئی آر اس الزام پر مبنی ہے کہ پنجاب کے سابق پولس ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی پی) کے بیٹے عقیل اختر کی موت 16 اکتوبر کو پنچکولہ میں مانسا دیوی مندر کے قریب سیکٹر 4 میں واقع اپنی رہائش گاہ پر مشتبہ حالات میں ہوئی تھی۔