نئی دہلی: سپریم کورٹ نے دہلی کے شاہین باغ علاقے سے مظاہرین کو ہٹائے جانے سے متعلق عرضیوں کی سماعت 23 مارچ تک ملتوی کر دی اور فی الحال کوئی ہدایت جاری سے بدھ کے روز انکار کر دیا ۔ کورٹ نے ساتھ ہی دہلی تشدد معاملے کی خصوصی تفتیشی ٹیم (ایس آئی ٹی) سے جانچ کرانے سے متعلق بھیم آرمی سربراہ چندر شیکھر کی عرضی مسترد کر دی۔جسٹس سنجے کشن کول اور جسٹس کے ایم جوزف کی بینچ نے کہا کہ اس معاملہ پر دہلی ہائی کورٹ سماعت کررہا ہے ، اس لئے وہ اس معاملے میں مداخلت نہیں کرے گی ۔
Shaheen Bagh blockade: Supreme Court to take call after March 23https://t.co/JRqNWDo3tp pic.twitter.com/Mxeq1i6M3d
— Hindustan Times (@htTweets) February 27, 2020
دریں اثنا عدالت عظمیٰ نے اشتعال انگیز تقریر کرنے والوں کے خلاف کارروائی نہ کرنے کے تعلق سے دہلی پولیس کو کٹہرے میں کھڑا کیا ۔ جسٹس جوزف نے کہا کہ دہلی پولیس ایسے لوگوں کے خلاف قانون کے دائرے میں کارروائی کیوں نہیں کرتی ۔ عدالت نے کہا کہ پولیس کو پرکاش سنگھ معاملے میں جاری کئے گئے رہنما اصولوں کے مطابق کارروائی کرنے سے کس نے روکا ہے ۔