پربھنی میں دو مسلم نوجوانوں کو متنازعہ نعرہ نہ لگانے پر تشدد کا نشانہ بنایا ۔ پولیس نے مقدمہ درج کرلیا
پربھنی ۔ 13 فبروری ۔ ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز ) پربھنی شہر میں 11،فروری 2024 ء کو شام 7 بجے کے قریب شہر کے راج گوپال آچاریہ گارڈن میں ایک مسلم نوجوان کو جئے شری رام کہنے کے لئے شدید مارپیٹ کرنے کا واقعہ پیش آیا۔ اس معاملہ میں ملی اطلاعات کے مطابق پربھنی شہر کے راج گوپال آچاریہ گارڈن میں شام 7:15 بجے کے قریب شہر کے ایک کالج میں زیر تعلیم طالب علم شیخ عرفان اپنے دوستوں کے ہمراہ بیٹھا ہوا تھا ۔ اس موقع پر وہاں چند شر پسند نوجوان آئے جن میں وشال کے ہمراہ سات آٹھ نوجوان بھی موجود تھے ۔ انہوں نے گارڈن میں بیٹھے ہوئے شیخ عرفان نامی نوجوان کو جئے شری رام کے نعرے لگانے کے لئے کہا ، بعدازاں اسے خوب لاتوں گھونسوں سے مارپیٹ کی گئی۔ جس کے سبب وہ وہاں سے گھبرا کر اپنی جان چھڑا کر بھاگ نکلا جبکہ چند شرپسندوں نے اس مارپیٹ کی ویڈیو بھی سوشیل میڈیا پر وائرل کر ڈالی ۔ اس بات کی اطلاع جیسے ہی پربھنی شہر میں پھیلی اور سرکردہ نوجوان حافظ سید محتصم، ایس ڈی پی آئی، سید زبیر ڈائمنڈ باغبان، معین مولوی باغبان کو اطلاع ملی ، انہوں نے اس معاملہ میں شیخ عرفان ساکن دھنگر موہا تعلقہ گنگاکھیڑ سے رابطہ قائم کرتے ہوئے نیا مونڈھا پولیس اسٹیشن میں جا کر شکایت درج کروائی۔ جس پر پولیس نے وشال سمیت دیگر شرپسندوں پر سی آر نمبر 47/2024 کے تحت آئی پی سی کے دفعہ 143، 149، 323، 504، 506، 294، 505(2)،295 (اے) کے تحت مقدمہ درج کر لیا ہے ۔ مزید تحقیقات نیا مونڈھا پولیس اسٹیشن کے معاون پولیس سب انسپکٹر راجندر منڈے کر رہے ہیں ۔ علاوہ ازیں شہر کے بسمت روڈ پر واقع کالی کمان کے قریب اسی طرح کا واقعہ پیش آیا ۔ جہاں نوجوان پھل فروش سید مدثر ابن عبدالحبیب باغبان ساکن سیوک نگر، پربھنی کو جو اپنے گاڑے (بنڈی ) پر ہوٹل مدھور بھوج کے سامنے چیکو فروخت کر رہا تھا، اسے بھی چند شر پسندوں نے مارپیٹ کرتے ہوئے جئے شری رام کے نعرے لگانے کے لئے دباؤ ڈالا ۔ اور اس کے گاڑے کو سید مدثر سمیت پلٹا کر پھینک ڈالا اور اس سے رقم چھین لی گئی ۔ محمد مدثر کو ابتدا میں گالی گلوج کی اور وہاں سے آگے چلے گئے ، بعدازاں وہ دوبارہ وہاں واپس لوٹ کر انہوں نے محمد مدثر باغبان کو خوب مارپیٹ کی ، بعدازاں نیا مونڈھا پولیس اسٹیشن نے مذکورہ واقعہ پر ملزمین کے خلاف سی آر سی نمبر 48/2024 کے تحت دفعہ 143، 149، 336،323،504،506،294،505(2) 153(اے) 295 – اے، 427 کے تحت مقدمہ درج کیا ہے۔ مذکورہ دونوں واقعات پر شہر کے واٹس ایپ گروپ پر گردش ہوتے ہی شہر کا ماحول کشیدہ ہوگیا تھا۔ اس موقع پر شہر کے نیا مونڈھا پولیس اسٹیشن پر اقلیتی برادری کے نوجوانوں کا ہجوم جمع ہو گیا اور ملزمین کو گرفتار کرنے کا مطالبہ کیا۔ پولیس نے قصور وار کو فوری طور پر گرفتار کرنے کی یقین دہانی کروائی۔ شہر میں کشیدہ حالات کے پیش نظر پولیس نے سخت بندوبست کر رکھا ہے۔شہر کی معروف شخصیت ڈاکٹر قاضی محمد ریاض الدین علاقائی صدر مرہٹوارہ نے کہاکہ وہ ملزمین کو کیفرکردار تک پہونچانے کی پوری کوشش کریں گے ۔