شٹ ڈائون پر ٹرمپ اور کانگریس قائدین کی ملاقات بے نتیجہ

   

۔12 ویں دن بھی اختتام کے کوئی آثار نہیں، مزید کئی ہفتے جاری رہنے کا اندیشہ

واشنگٹن۔3 جنوری (سیاست ڈاٹ کام) یو ایس میکسیکو سرحد پر دیوار کی تعمیر کے مسئلہ پر صدر ڈونالڈ ٹرمپ اور کاگنریس لیڈرز ریپبلکن اور ڈیموکریٹک دونوں نے اس کی مخالفت کرتے ہوئے کسی بھی نتیجہ پر پہنچے میں ناکام ہوگئے۔ چہارشنبہ کو صدر ٹرمپ اور کانگریس لیڈرز کے درمیان ملاقات بے نتیجہ ثابت ہوئی۔ صدر ٹرمپ نے کانگریس نے 5.2 ملین ڈالرز کا مطالبہ کیا ہے تاکہ میکسیکو سرحد پر دیوار تعمیر کی جاسکے۔ ڈیموکریٹس نے اسکوٹیکس دہندان کی قیمتی رقم کو برباد کرنے سے تعبیر کیا۔ اس مسئلہ پر مجوزہ میٹنگ کا انعقاد بے نتیجہ ثابت ہوئی اور اس موضٰع پر دوبارہ جمعہ کو میٹنگ بلائے جانے پر اتفاق رائے طے ہوا۔ 116 ویں کانگریس کے پہلے دن جمعرات کو نئے نتیجہ کانگریسی ارکان کو حلف دلایا گیا۔ ڈیموکریٹک لیڈر فینسی پیلوسی کو ایوان نمائندگان کا اسپیکر منتخب کیا جانا یقین ہے۔ ٹرمپ نے اپنے ٹوئٹ میں تحریر کیا کہ سرحد سکیوریٹی کے مسئلہ پر آج ریپبلکن اور ڈیموکریٹ کے درمیان اہم میٹنگ منعقد ہوئی تھی اور اس ملک کے تحفظ کے لیے دونوں پارٹیوں کو مل جل کر کام کرنا ہے اور حکومت کی اہم ذمہ داری ہے کہ دونوں پارٹیوں کے فنڈز کی مدد سے یہ کام پورا کیا جانا چاہئے اور انہوں نے مزید کہاکہ وہ اس سلسلہ میں ڈیموکریٹس کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہتے ہیں تاکہ امریکی تحفظ ہوسکے۔ پیلوسی نے وائٹ ہائوز میٹنگ کے بعد اخباری نمائندوں سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ وہ ڈیموکریٹس کی اس قانون سازی کی تائید کرتی ہیں کہ بل کو پاس کیا جائے لیکن سرحدی دیوار کی تعمیر کے بغیر جمعرات سے ایوان نمائندگان میں ڈیموکریٹس اکثریتی نمبر حاصل کرلیں گے۔ پیلوسی نے کہا کہ ہم صدر کو ریپبلکن کی راہ دکھارہے ہیں تو وہ اس کو تسلیم کیوں نہیں کرتے؟ انہوں نے کہا کہ ڈیموکریٹس یقیناب ملک کی سرحد کی حفاظت کریں گے جس کے لیے وہ حلف بھی لیے ہیں اور وہ ان کے لیے بے حد اہمیت کا حامل کام ہے اور جس وقت وہ اکثریت میں تھے تو اسی وقت انہوںنے اس بات کا عہد کیا تھا۔ سنیٹ کے اقلیتی لیڈر میک شومرنے کہا کہ ڈیموکریٹس نے صدر سے کہا ہے کہ وہ بل کی تائید کریں جس کے باعث حکومت کے لیے دروازے کھل جائیں گے۔ انہوںنے کہا کہ وہ صدر سے راست طور پر صرف ہی سوال کیئے ہیں کہ کوئی ابھی توضیح نہیں کریں اور صدر نے دریافت کیا کہ وہ آٹھ کابینی محکموں کو کیوں شٹ ڈائون کرچکے ہیں جبکہ ہم داخلی سکیوریٹی پر مباحثہ میں مصروف ہیں؟ تو انہوںنے کوئی اطمینان بخش جواب نہیں دیا۔ چنانچہ ہربل جو سنیٹ میں پیش کیا جائے گا اس کو وہ پاس کروائیں گے۔ شومر نے کہا کہ حکومت شٹ ڈائون کو کیوں ترجیح دے رہی ہے کیوں کہ وہ سرحدی حفاظت کو ترجیح دے رہی ہے اور ہم لوگ ایک مضبوط سرحد چاہتے ہیں اور اس میں کوئی دو رائے نہیں ہوسکتی۔ سنیٹر کے اکثریتی قاعد مچ میکونل بعد میں بیان دیا کہ ٹرمپ کے ساتھ چہارشنبہ کو منعقد ہوئے میٹنگ میں کوئی بھی فیصلہ نہیں لیا جاسکا اور وہ پرامید بھی نہیں ہیں اور جزوقتی حکومتی شٹ ڈائون کا بارہواں دن ہے اور یہ مزید کئی ہفتوں تک بھی جاری رہ سکتا ہے۔