شہریت قانون پر حکومت جھوٹ پھیلا رہی ہے : کانگریس

,

   

سی اے اے پر مباحث کیلئے وزیر داخلہ امیت شاہ کو سینئر لیڈر کپل سبل کا چیلنج
نئی دہلی 21 جنوری ( سیاست ڈاٹ کام ) کانگریس نے آج نریندرمودی حکومت پر الزام عائد کیا کہ وہ شہریت ترمیمی قانون پر جھوٹ پھیلا رہی ہے ۔ پارٹی کا کہنا ہے کہ یہ قانون غیر دستوری ہے کیونکہ ملک کے دستور میں مذہب کی بنیاد پر شہریت دینے کی کوئی گنجائش نہیں ہے ۔ سینئر کانگریس لیڈر کپل سبل نے وزیر داخلہ امیت شاہ کو اس قانون پر مباحث کیلئے چیلنج کیا جبکہ اس سے چند گھنٹے قبل ہی امیت شاہ نے راہول گاندھی اور دوسرے اپوزیشن قائدین کو اس قانون پر مباحث کا چیلنج کیا تھا ۔ کپل سبل نے یہ ریمارکس ایسے وقت میں کئے ہیں جبکہ سپریم کورٹ میں شہریت ترمیمی قانون پر کل سماعت ہونے والی ہے ۔ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کپل سبل نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی اور امیت شاہ اس قانون پر نو جھوٹ پھیلا رہے ہیں ۔ انہوں نے حیرت ظاہر کی کہ ملک کے عوام ان جھوٹ پر کس طرح سے یقین کرینگے ۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ‘ وزیر اعظم اور وزیر داخلہ سی اے اے کے تعلق سے جملہ نو جھوٹ پھیلا رہے ہیں۔ ان کا پہلا جھوٹ یہ ہے کہ یہ قانون امتیازی سلوک والا نہیں ہے ۔ ملک کے دستور میں شہریت دینے کی پانچ گنجائشیں ہے اور کہیں بھی مذہب کا تذکرہ نہیں کیا گیا ہے ۔ شہریت قانون 1955 میں بھی یہی گنجائش موجود ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کا دستور کہتا ہے کہ آپ مذہب کی بنیاد پر شہریت نہیں دے سکتے ۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ وزیر اعظم اور وزیر داخلہ اس مسئلہ پر جھوٹ پھیلا رہے ہیں اور نئے قانون کے جو دفعات ہیں ان کی غلط تاویل پیش کر رہے ہیں۔ سبل نے الزام عائد کیا کہ حکومت نے معیشت اور مہنگائی جیسے اہم اورسلگتے ہوئے مسائل سے عوام کی توجہ ہٹانے کیلئے سی اے اے کا مسئلہ اچھال دیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم اور وزیر داخلہ کا دوسرا جھوٹ یہ ہے کہ سی اے اے کا این آر سی سے کوئی تعلق نہیں ہے ۔ حقیقت یہ ہے کہ امیت شاہ پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ پہلے سی اے اے آئیگا اور پھر این آر سی آئیگا ۔ سی اے اے کی منظوری کے بعد اس کے این آر سی سے تعلق سے انکار نہیں کیا جاسکتا۔