شہری ترمیمی بل کے خلاف سی پی آئی اور دیگر تنظیموں کے احتجاجی مظاہرے

,

   

غیر دستوری قانون ، بی جے پی کے ہندوتوا ایجنڈہ کا حصہ ، سی پی آئی کے قومی سکریٹری کے نارائنا کا خطاب

حیدرآباد /13 ڈسمبر ( پی ٹی آئی ) سی پی آئی اور دیگر کئی تنظیموں نے شہریت ( ترمیمی ) بل کے خلاف جمعہ کو مختلف مقامات پر احتجاجی مظاہروں کا اہتمام کیا ۔ سی پی آئی کے قومی سکریٹری کے نارائنا نے اپنی پارٹی کے سابق رکن پارلیمنٹ عزیز پاشاہ کے ساتھ ایک احتجاجی مظاہرے میں حصہ لیا ۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ بی جے پی محض اپنے ہندوتوا ایجنڈہ کے ایک حصہ کے طور پر اس غیر دستوری بل کو منظور کیا ۔ دیگر کئی تنظیموں نے بھی شہری ترمیمی بل 2019 ( کیاب ) کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا ۔ جس میں شامل مظاہرین اپنے ہاتھوں میں پلے کارڈس تھامے ہوئے تھے جن پر ’ کیاب واپس لو ۔ دیش بچاؤ ، ’ ہندوستان تمام مذاہب کا گھر ہے ‘ ، ’ہندوستان کو قانونی شہرت نہیں بلکہ امن و قانون کی ضرورت ہے ‘ ۔ ’ کیاب ۔ دستوری ، متعصب اور زبردستی پر مبنی ہے‘۔ مظاہرین نے دیگر کئی مقامات پر خاموش جلوس نکالا اور شہری ترمیمی بل کے خلاف احتجاج کے طور پر اپنے بازوں پر سیاہ پٹیاں باندھ رکھا تھا ۔ کیاب کے مطابق ہندو ، سکھ ، بدھی ، جین ، پارسی اور عیسائی برادریوں کے افراد جو افغانستان ، بنگلہ دیش ، پاسکتان میں منظم سرکاری مظالم جبر و استبداد سے بچنے کیلئے وہاں سے 31 ڈسمبر 2014 تک ہندوستان پہونچ گئے تھے انہیں اب یہاں غیر قانونی مہاجرین متصور نہیں کیا جائے گا بلکہ ہندوستانی شہریت دی جائے گی ۔ پارلیمنٹ کے دونوں ایوان اس مسودہ قانون کو منظور کرچکے ہیں ۔ ( مزید خبریں اور تصاویر اندرونی صفحات پر )