شہر میں الکٹرک گاڑیوں کی فروخت میں 48 فیصد کا اضافہ

   

نئی پالیسی متعارف ہونے کے بعد ماہانہ 1200 ٹو وہیلر 400 آٹو 1500 کاروں کی فروخت
حیدرآباد ۔ 24 ۔ دسمبر : ( سیاست نیوز) : حکومت کی جانب سے الکٹرک گاڑیوں کی نئی پالیسی متعارف ہونے کے بعد گریٹر حیدرآباد کے حدود میں الکٹریکل وہیکلس (EV) کی فروخت میں زبردست اضافہ ہوا ہے ۔ شہر کی آبادی میں اضافہ ہورہا ہے ۔ آبادی کے ساتھ تجارت اور سافٹ ویر اداروں میں اضافہ ہورہا ہے ۔ ملازمتیں بھاری تعداد میں گاڑیاں خرید رہے ہیں ۔ پٹرول اور ڈیزل سے چلنے والی گاڑیوں سے آلودگی میں اضافہ ہورہا ہے جس کے پیش نظر ریاستی حکومت نے گذشتہ ماہ 18 نومبر کو الکٹریکل وہیکل کی نئی پالیسی کا اعلان کیا ۔ الکٹریک گاڑیوں کو روڈ ٹیکس کے ساتھ رجسٹریشن فیس کو محکمہ ٹرانسپورٹ نے مکمل استثنیٰ دیا ہے ۔ اس پالیسی سے چند رعایتیں بھی دی جارہی ہیں ۔ جس سے الکٹرک گاڑیوں کی فروخت میں اضافہ ہوا ہے ۔ الکٹرک گاڑیوں پر دلچسپی دکھانے والوں کی تعداد میں دن بہ دن اضافہ ہورہا ہے ۔ پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں اضافہ کے بعد عوام کا جھکاؤ الکٹرک گاڑیوں کی طرف بڑھ گیا ہے ۔ گذشتہ سال 90 تا 95 ہزار الکٹرک گاڑیاں فروخت ہوئی جاریہ سال دسمبر تک اس میں 48 فیصد کا اضافہ ہوا ہے ۔ 21 فروری 2021 سے دسمبر 2024 تک شہر حیدرآباد میں 1,69,235 گاڑیاں فروخت ہونے کا انکشاف ہوا ہے ۔ مختلف گاڑیوں کی فروخت کا جائزہ لینے پر پتہ چلتا ہے مہینے میں 1200 ٹو وہیلر گاڑیاں 360 تا 400 آٹوس ، 1200 تا 1500 کاریں فروخت ہوئی اس کے علاوہ دیگر 300 گاڑیاں فروخت ہورہی ہیں ۔ فی الحال حیدرآباد میں سب ملا کر 82 لاکھ تک گاڑیاں ہیں ۔ الکٹرک گاڑیوں کی نئی پالیسی متعارف کرانے کے بعد آئندہ سال گریٹر حیدرآباد کے حدود میں 50 فیصد سے زیادہ الکٹرک گاڑیاں سڑک پر پہونچ جانے کا عہدیدار اندازہ لگا رہے ہیں ۔۔ 2