800 کروڑ سے زائد رقم مختص ، جی ایچ ایم سی کی تجویز
حیدرآباد ۔ 13 ۔ دسمبر : ( سیاست نیوز) : گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن شہر حیدرآباد میں تین ملٹی لیول فلائی اوور تعمیر کرنے کا منصوبہ بنارہی ہے اور اس مقصد کے لیے 800 کروڑ روپئے سے زیادہ مختص کئے ہیں ۔ جی ایچ ایم سی کے منصوبے میں خواجہ گوڑہ ، ویپرو اور آئی آئی ٹی جنکشن پر تین کثیر سطحی فلائی اوور کی تعمیر شامل ہے ۔ ٹرافک جام سے نمٹنے اور آئی ٹی کوریڈور میں رفتار کی حد کو بڑھانے کی کوشش میں گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن تین ملٹی لیول فلائی اوور تعمیر کروائے گی ۔ آئی آئی آئی ٹی جنکشن پراجکٹ کو 459 کروڑ روپئے مختص کئے گئے تھے اور خواجہ گوڑہ اور ویپرو جنکشن پر دیگر دو فلائی اوور کے لیے بالترتیب 220 کروڑ اور 158 کروڑ روپئے مختص کئے گئے تھے ۔ سائبر آباد کمشنریٹ سے گچی باولی جنکشن تک سڑک کو چوڑا کرنے کی بھی تجویز پیش کی گئی ہے ۔ حیدرآباد میں یہ تین نئے فلائی اوور نہ صرف ٹرافک میں آسانی پیدا کریں گے بلکہ شہر کے بنیادی ڈھانچہ کی ترقی میں بھی اہم کردار ادا کریں گے ۔ اس کے علاوہ اس ترقی سے سفری کارکردگی میں بھی بہتری آئے گی اور بھیڑ میں کمی آئے گی ۔ جی ایچ ایم سی کے عہدیداروں نے کہا کہ انہوں نے اس بنیادی ڈھانچے کو بنانے کا منصوبہ بنایا ہے ۔ جس کے بعد ایچ ایم ڈی اے کی جانب سے ٹرافک بوجھ کی موجودہ سطحوں اور H-CITI پراجکٹ کے تحت ہونے والی بھیڑ کے بارے میں کئے گئے ایک جامع ٹرافک اسٹیڈی کے بعد یہ منصوبہ بنایا گیا ہے ۔ تاہم کچھ ماہرین کی رائے ہے کہ فلائی اوورز کی تعمیر ٹرافک کے ہجوم کا حل نہیں ہے لیکن وہ عوامی نقل و حمل میں بہتری کو ترجیح دینے اور سفری طلب کو موثر طریقے سے منظم کرنے کے لیے حکمت عملی اپنانے کا مشورہ دیتے ہیں ۔ ماہرین کا ماننا ہے کہ فلائی اوورز بنانے کے بجائے ٹرافک کی پریشانیوں کو کم کرنے کا طریقہ ٹرافک سگنلز کو ہم آہنگ کرنا ، راستے کے حق کو بڑھانا ، جنکشن کے 50 میٹر کے اندر غیر مجاز پارکنگ کو ہٹانا ، مناسب ڈسپلن کو نافذ کرنا اور بسوں کو چوراہوں سے دور منتقل کرنا چاہئے ۔۔ ش