معین منزل کے روبرو فلیٹس کی فروخت کا اشتہار نصب
حیدرآباد۔ 16اپریل(سیاست نیوز) ملک میں جاری وقف مرممہ قوانین پر جاری مباحث کے دوران قلب شہر میں واقع موقوفہ جائیداد’’معین منزل‘‘ پر جین مندر کے ساتھ ہمہ منزلہ رہائشی عمارت کی تعمیر کے سلسلہ میں اقدامات کا آغاز کیا جارہا ہے اور اس رہائشی عمارت میں فلیٹس کی فروخت کے لئے تشہیری بیانر معین منزل کے روبرو نصب کئے گئے ہیں جس میں بکنگ کے لئے فون نمبرات دیئے گئے ہیں۔ معین منزل کی موقوفہ جائیداد کو وقف جائیدادوں کی فہرست سے خارج کرنے کے سلسلہ میں 2021 میں اطلاعات منظر عام پر آئی تھیں لیکن فوری طور پر وقف بورڈ نے حرکت میں آتے ہوئے یہ دعویٰ کیا تھا کہ متولی کی جانب سے جو این او سی پیش کیاگیا ہے وہ فرضی این او سی ہے لیکن اس کے بعد وقف بورڈ نے عدالت سے رجوع ہوتے ہوئے اس پر دوبارہ احکام حاصل کرنے کی کوشش کی جبکہ تلنگانہ ہائی کورٹ نے معین منزل کی موقوفہ جائیداد پر جوں کا توں موقف برقرار رکھنے کی ہدایت دی ہے اور ان احکامات کے بعد کوئی اور احکام جاری نہیں کئے گئے لیکن ’’آشرواد‘‘ کے نام سے تعمیر کی جانے والی اس عمارت کے سلسلہ میں نصب کئے گئے تشہیری ہورڈنگ پر بلڈر نے واضح طور پر اس موقوفہ جائیداد پر ’’جین مندر‘‘ کی تعمیر کے علاوہ دیگر سہولتوں کی فراہمی کے اقدامات کا وعدہ کرتے ہوئے بکنگ کا آغاز کیاہے۔عابڈس پر موجود 1987 مربع گز اس انتہائی قیمتی جائیداد پر رہائشی عمارت کی تعمیر کا منصوبہ تیار کرتے ہوئے جن سہولتوں کی فراہمی کا اعلان کیاگیا ہے اس کے مطابق اس موقوفہ جائیداد پر تعمیر کئے جانے والے رہائشی کامپلکس کے مکینوں کو ’جین مندر‘ کی سہولت فراہم کی جائے گی جو کہ اسی موقوفہ جائیداد پر تعمیر کی جائے گی۔ معین منزل کی اس جائیداد کو سال 2006 سے متنازعہ بنایا گیا ہے اور اس وقت سے اس جائیداد کو درج اوقاف رجسٹرڈ سے خارج کرنے کی کوشش کی جارہی ہے اور اس وقت سے ہی اس جائیداد کا مقدمہ عدالت میں زیر دوراں ہے۔ معین منزل کی موقوفہ جائیداد کے معاملہ میں سال 2021 کے دوران بھی این او سی کی اجرائی کا مسئلہ کھڑاہوا تھا اور اس وقت اخبارات میں خبروں کی اشاعت کے بعد عہدیداروں نے حرکت میں آتے ہوئے یہ دعویٰ کیا تھا کہ جو این اوسی پیش کی جا رہی ہے وہ فرضی ہے بورڈ کی جانب سے کوئی این او سی جاری نہیں کی گئی ۔مئی 2021 میں اس جائیداد کے متعلق ہونے والی ہنگامہ آرائی کے بعد وقف بورڈ کی جانب سے خصوصی ٹیم تشکیل دیتے ہوئے معاملہ کی تحقیقات کا فیصلہ کیاگیا تھا لیکن اس کی رپورٹ اب تک منظر عام پر نہیں لائی گئی ۔ جناب مقیت قریشی ایڈوکیٹ نے بتایا کہ معین منزل کے مقدمہ میںجوں کا توں موقف برقرار رکھنے کے احکام ہیں۔ عدالتی احکامات کی موجودگی کے باوجود معین منزل پر شروع کی جانے والی تعمیری سرگرمیوں کے آغاز کے متعلق استفسار پر کہا جا رہاہے کہ اعلیٰ عہدیداروں اور سرکردہ افراد کی سرپرستی کے بغیر یہ ممکن نہیں ہے ۔ معین منزل کی موقوفہ جائیداد کے تحفظ کے لئے ضروری ہے کہ فوری طور پر اس معاملہ کی اعلیٰ سطحی تحقیقات کروائی جائیں اور اس معاملہ میں ملوث افراد کو منظر عام پر لانے کے اقدامات کئے جائیں۔3