شیئر مارکٹ میں 642 پوائنٹس کی گراوٹ

,

   

خام تیل کی قیمتوں میں زبردست اضافہ سے ہندوستانی کرنسی قدر میں بھی کمی

نئی دہلی 17 ستمبر (سیاست ڈاٹ کام) ہندوستانی شیئر مارکٹ میں مسلسل دوسرے دن بھی گراوٹ درج کی گئی۔ خام تیل کی قیمتوں میں زبردست اضافہ کے بعد ہندوستانی کرنسی کی قدر میں کمی آرہی ہے۔ بی ایس ای سنسکس 1.73 فیصد پر بند ہوکر 36481.09 تک گر گیا ہے۔ اور این ایس ای نیفٹی بھی 1.69 فیصد گھٹ کر 10,817.69 ہوگیا ہے۔ اس وسیع تر شیئر مارکٹ میں سب سے زیادہ اہمیت رکھنے والے این ایس سی نیفٹی کی شرح 1.72 فیصد پر آکر بند ہوگئی۔ دونوں گروپس کے شیئرس میں گراوٹ کو 1.70 فیصد تک درج کیا گیا ہے۔ تمام شیئرس بتدریج ایک فیصد کے حساب سے گرتے جارہے ہیں۔ سرمایہ لگانے والوں کا رجحان کمزور پڑگیا ہے۔ سعودی عرب میں تیل کی قیمتوں میں آنے والے اچھال سے یہ صورتحال پیدا ہوئی ہے۔ اس کے علاوہ امریکہ اور چین کی تجارتی جنگ اور عالمی معاشی سست روی نے بھی شیئر مارکٹ کو دھکہ پہنچایا ہے۔ خام تیل کی قیمت میں بے تحاشہ اضافہ ہورہا ہے۔ تقریباً 20 فیصد اضافہ کے بعد فی بیارل خام تیل کی قیمت 71.95 فیصد ہوگئی ہے۔ ہفتہ کے دن دو ڈرون حملے کے بعد سعودی عرب سے خام تیل کی سربراہی میں نصف حد تک کمی آئی ہے۔ ڈالر کے مقابل روپئے کی قدر میں بھی گراوٹ درج کی گئی۔ آج ایک ڈالر کے مقابل روپئے کی قدر 28 پیسے گھٹ جانے سے اب روپیہ ایک ڈالر کے عوض 71.88 روپئے ہوگیا ہے۔ اس طرح امریکی ڈالر کی طلب میں اضافہ کے علاوہ دیگر ملکوں کی کرنسیوں کی قدر و طلب میں بھی اضافہ ہورہا ہے۔ پیر کے دن روپئے کی قدر میں 68 پیسے کی کمی کے ساتھ فی ڈالر 71.60 روپئے ہوگئی تھی۔ دنیا کی سب سے بڑے تیل سربراہ کرنے والے ملک سعودی عرب میں تیل کی قیمتوں پر پیدا ہونے والی غیر یقینی کیفیت نے ہندوستان میں معاشی سست روی پیدا کردی ہے۔ ہندوستان اپنے تیل کی ضروریات کی 70 فیصد سے زیادہ تکمیل سعودی عرب کے تیل سے کرتا ہے۔ سعودی عرب میں تیل نکاسی کی تنصیبات پر حملے کے بعد خام تیل کی عالمی قیمتوں میں اضافہ ہوا ہے۔