شیر لنگم پلی میں مسجد کو منہدم کرنے بلدیہ کی کوشش

   

مقامی عوام کی مزاحمت ، دیوار منہدم کردی گئی، امجد اللہ خاں خالد کا سخت نتائج کا انتباہ

حیدرآباد ۔ 28 ۔ مئی : ( سیاست نیوز ) : گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن کی جانب سے ایک اور مسجد کو منہدم کرنے کی تیاری کرلی گئی ہے ۔ ایف ٹی ایل اراضی پر مسجد کی تعمیر کا دعویٰ کرکے آبادی والے علاقہ میں انہدام کا فیصلہ کرلیا گیا جب کہ مسجد کے اطراف سینکڑوں عمارتیں ہیں ۔ مقطعہ محبوب پیٹ سائی جیوتی نگر شیر لنگم پلی میں واقع مسجد حبیب النساء کو منہدم کرنے کے خلاف مقامی مسلمانوں نے سخت احتجاج کیا ۔ بلڈوزر کے ساتھ پہونچے بلدی عملہ کو مقامی مسلمانوں نے کارروائی سے روک دیا ۔ تاہم ہٹ دھرمی کا ثبوت دیتے ہوئے مسجد کی دیوار کو توڑ دیا گیا ۔ مقامی مسلمانوں کے شدید احتجاج اور برہمی کو دیکھتے ہوئے بلدی حکام چلے گئے لیکن کسی بھی وقت بھاری جمعیت کے ساتھ مسجد کو منہدم کرنے کی دھمکی دی ۔ مسجد حبیب النساء کی انہدامی کارروائی کو روکنے میں مسلم خواتین نے بھی اہم رول ادا کیا تاہم مسجد کی کمیٹی اور مقامی مسلمانوں کو بلدی حکام کی وارننگ سے مسجد کے تحفظ پر شکوک ہیں کیونکہ بلدی حکام نے متعصبانہ انداز میں بھاری جمعیت کے ساتھ کسی بھی وقت مسجد کو منہدم کرنے کی دھمکی دی ہے ۔ مسجد ذمہ داروں اور کمیٹی ارکان کے مطابق 225 مربع گز پر مسجد کی اراضی کوباضابطہ رجسٹری کے ذریعہ خریدی گئی تھی اور ایک صاحب خیر نے لے آوٹ کے ذریعہ خریدی بعد پلاٹ کو مسجد کیلئے وقف کردیا ۔ مسجد حبیب النساء کو 4 سال قبل تعمیر کیا گیا ۔ مسجد ٹین شیڈ پر مشتمل ہے اور نمازیوں کی تعداد میں اضافہ اور مشکلات کو دیکھتے ہوئے 7ماہ قبل مسجد میں توسیع کا فیصلہ کرکے آغاز کیا گیا کہ اچانک بلدی حکام نمودار ہوئے اور 20 مئی کی ایک نوٹس کو آج مسجد میں پھینک دیا گیا اور یہ ظاہر کرنے کی کوشش کی جارہی ہے کہ نوٹس تو 20 مئی کو دی گئی تھی ۔ ایک ہفتہ پرانی نوٹس کے ذریعہ منظم انداز اور سازش کے تحت مسجد کو منہدم کرنے کا مقامی مسلمانوں نے سرکاری مشنری پر الزام لگایا ہے ۔ اس بات کی اطلاع پاکر قائد مجلس بچاؤ تحریک امجد اللہ خاں خالد نے بذریعہ فون مسجد حبیب النساء کے ذمہ داروں سے بات کی اور بلدی حکام کی کارروائی پر سخت ردعمل کا اظہار کیا ۔ حادثہ کے سبب امجد اللہ خالد گھر پر ہیں اور انہیں ڈاکٹروں نے آرام اور سفر سے گریز کرنے کا مشورہ دیا ہے تاکہ صحت جلد از جلد بہتر ہوسکے ۔ امجد اللہ خاں خالد نے بلدی حکام پر متعصبانہ رویہ کا الزام لگایا اور کہا کہ بلدی حکام جس مسجد کو ایف ٹی ایل میں تعمیر کا دعویٰ کررہی ہے جبکہ مسجد کے قریب بڑی عمارتیں ہیں ۔ انہوں نے بلڈوزر کے ساتھ بلدی عملہ کی آمد پر سخت اعتراض کیا اور بلدی حکام کی وارننگ پر سخت ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ عہدیداروں کی کارروائی منظم سازش کا حصہ دکھائی دے رہی ہے انہوں نے مسجد کی جانب بڑھنے والے ہر قدم کے خلاف سخت نتائج کا انتباہ دیا اور کہا کہ وہ اس کے خلاف حکومت اور کمشنر بلدیہ اور کمشنر پولیس سے نمائندگی کریں گے ۔ ع