شیوسینا کی تائید پر کوئی قطعی فیصلہ نہیں کیا گیا ‘ کانگریس ۔ این سی پی

,

   

تمام مسائل پر وضاحت ضروری ۔ شرد پوار اور سونیا گاندھی کے روانہ کردہ احمد پٹیل و ملکارجن کھرگے کی پریس کانفرنس

ممبئی 12 نومبر ( سیاست ڈاٹ کام ) حلیف جماعتوں کانگریس اور این سی پی نے آج شیوسینا کے ساتھ اتحاد کے معاملہ میں محتاط پیشرفت کا اظہار کیا ہے اور کہا کہ انہوں نے ابھی تک شیوسینا حکومت کے قیام کی تائید کے تعلق سے کوئی قطعی فیصلہ نہیں کیا ہے تاہم اس پر مزید مشاورت کی جائیگی ۔ دونوں جماعتوں نے کہا کہ کسی بھی فیصلے سے قبل تمام مسائل پر وضاحت ضروری ہے ۔ کانگریس قائدین کے ساتھ ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں این سی پی کے سربراہ شرد پوار نے کہا کہ دونوں جماعتوں کے مابین تبادلہ خیال کرتے ہوئے یہ اتفاق رائے پیدا کرنے کی کوشش کی جائیگی کہ اگر شیوسینا کی تائید کی جائے تو اس کی پالیسیاں اور پروگرامس کیا ہونے چاہئیں۔ اس پریس کانفرنس میں سینئر کانگریس قائدین احمد پٹیل ‘ ملکارجن کھرگے اور کے سی وینوگوپال بھی شریک تھے جنہیں سونیا گاندھی نے این سی پی سے مشاورت کی ذمہ داری سونپی تھی ۔ احمد پٹیل نے بھی گورنر کی جانب سے ریاست میں صدر راج کے نفاذ کی سفارش کی مذمت کی ۔ انہوں نے کہا کہ گورنر جمہوریت اور دستور کا مذاق بنادیا ہے ۔ انہوں نے بی جے پی ‘ شیوسینا اور این سی پی کے بعد کانگریس کو حکومت سازی کیلئے مدعو نہ کرنے پر بھی گورنر پر تنقید کی ۔ کانگریس اور این سی پی کی جانب سے ایک مشترکہ بیان جاری کرتے ہوئے کہا گیا کہ شیوسینا نے کانگریس اور این سی پی کل 11 نومبر کو پہلی مرتبہ رابطہ کیا تھا اور یہ ضروری ہے کہ اس طرح کا اہم ترین فیصلہ کئے جانے سے قبل تمام مسائل پر وضاحت کرلی جائے ۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ ان پہلووں پر تفصیلی تبادلہ خیال کی ضرورت ہے اور دونوں جماعتوں کے مابین اتفاق رائے کے بعد مستقبل کی پالیسی طئے کی جائیگی ۔ شرد پوار نے کہا کہ کانگریس اور این سی پی قائدین نے امکانی اقل ترین مشترکہ پروگرام کے پہلووں پر غور کیا ہے ۔ این سی پی سربراہ نے کہا کہ شیوسینا صدر ادھو ٹھاکرے نے ان سے پیر کو ملاقات کرکے تائید طلب کی تھی ۔ انہوں نے بتایا کہ ہم نے ابھی ہم نے ابھی اقل ترین مشترکہ پروگرام پر تبادلہ خیال کا آغاز نہیں کیا ہے ۔ کانگریس اور این سی پی پہلے اس تعلق سے غور کرینگے جس کے بعد شیوسینا سے مشاورت کی جائے گی ۔