صداقت نامہ پیدائش کو آسان بنانے کا فیصلہ

   

دواخانوں کو بروقت بچوں کی پیدائش کی تفصیلات روانہ کرنے کی ہدایت

حیدرآباد ۔ /2 جنوری (سیاست نیوز) بلدیہ نے صداقت نامہ پیدائش کی اجرائی کو مزید آسان بنانے کا فیصلہ کیا ہے ۔ فی الحال دواخانوں میں پیدا ہونے والے بچوں کی تمام تفصیلات دواخانوں کی جانب سے بلدیہ کو آن لائن روانہ کیا جاتا ہے مگر بعض دواخانے رپورٹ کی روانگی میں تساہلی برت رہے ہیں اور اگر روانہ بھی کرتے ہیں تو تمام تفصیلات کا اندراج نہیں کررہے ہیں جس کی وجہ سے تفصیلات نامکمل ہورہی تھیں ۔ ان حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے بلدیہ کے اعلیٰ افسران نے فیصلہ کیا ہے کہ دواخانوں میں جنم لینے والے نومولود کی تفصیلات پیدائش کے دن ہی یا متعینہ وقت کے اندر روانہ کرنے کے علاوہ ضروری کاغذات کو بھی دواخانوں کی جانب سے ہی اپ لوڈ کرنے کا دواخانوں کو پابند کیا جائے اوراس صورت میں متعلقہ کاغذات کو وارڈ دفاتر روانہ کرنے کی ضرورت نہیں ہوگی کیونکہ دواخانہ انتظامیہ کی ہی ذمہ داری ہوگی کہ وہ تمام دستاویزات (کاغذات) کی جانب کے بعد آن لائن روانہ کریں اور اس مناسبت سے آن لائن ماڈیول تیار کیا جارہا ہے اور ساتھ ہی بروقت یا متعینہ وقت کے اندر نومولود کی پیدائشی تفصیلات روانہ نہ کرنے پر دواخانوں کے خلاف سخت تادیبی کارروائی کرنے کا بھی فیصلہ کیا ہے ۔ گریٹر کی حدود میں تقریباً 300 زچگی خانے ہیں مگر بلدیہ کو مع سرکاری دواخانوں کے صرف 40 دواخانوں کی جانب سے ہی نومولود کی پیدائش کی تفصیلات روانہ کی جارہی ہیں کیونکہ مابقی دواخانوں کو بلدیہ کی جانب سے آن لائن نہیں کیا گیا ہے اور اب تمام زچگی خانوں کو آن لائین کرتے ہوئے تمام دواخانوں کو نومولود کی تفصیلات متعینہ وقت کے اندر بلدیہ کو روانہ کرنے کیلئے پابند کیا جائے گا اور ان اقدامات پر عمل آوری کی بناء پیدائش کے ایک ہفتہ کے اندر نومولود کی صداقت نامہ پیدائش حاصل کی جاسکتی ہیں اور اس مناسبت سے بلدیہ کی جانب سے تمام زچگی خانوں کو یوذر آئی ڈی اور پاس ورڈ دیا جائے گا ۔ علاوہ ازیں بلدیہ ایک قدم مزید آگے بڑھاتے ہوئے نومولود کو برتھ سرٹیفکیٹ کے ساتھ ہی ایک ہفتہ کے اندر آدھار کارڈ کی اجرائی کے انتظامات بھی کررہا ہے اور نومولود کو آدھار نمبر جاری کیا جائے گا ۔ البتہ بائیو میٹرک نومولود کی عمر 5 برس مکمل ہونے کے بعد اپڈیٹ کئے جائیں گے ۔ بلدیہ کے اڈیشنل کمشنر مشرف فاروقی نے بتایا کہ پہلے مرحلہ میں یہ کارروائی سرکاری زچگی خانوں میں انجام دی جائے گی اور بتدریج تمام خانگی دواخانوں میں عمل آوری کو لازمی کیا جائے گا۔