صدر جمہوریہ کووند سے وزیر اعظم مودی کی ملاقات ‘ مختلف امور پر بات چیت

,

   

نئی دہلی۔وزیراعظم نریندرمودی نے اتوار کو صدر جمہوریہ رام ناتھ کووند سے راشٹرپتی بھون میں ملاقات کی۔راشٹرپتی بھون کے ذرائع نے بتایا کہ مودی نے صدر کو قومی اور بین الاقوامی اہمیت کے حالیہ مسائلسے واقف کرایا ہے ۔لداخ کی گلوان وادی میں ہندوستانی اور چینی افواج کے درمیان ہوئی پُرتشدد جھڑپ کے بعد مودی نے کل لیہ کا دورہ کیا تھا۔ایسا سمجھا جاتا ہے کہ مودی ‘لائن آف ایکچوئل کنٹرول (ایل اے سی)’ پر دونوں ملکوں کے درمیان جاری تناؤکے حالات پر بھی صدر سے بات چیت کی۔ملک میں کورونا وباء پر بھی بات چیت کی اطلاع ہے ۔

سائنس دان کتوں اور گھوڑوں کی دیسی نسل پر تحقیق کریں: مودی
نئی دہلی۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے سائنسدانوں سے دیسی نسل کے کتوں اور گھوڑوں پر تحقیق کرنے پر زور دیا ہے ۔ مودی نے ہفتے کے روز مویشیوں ، بھیڑوں اور بکریوں کی نئی نسلوں کی پیش رفت کا جائزہ لیا جبکہ ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے زرعی تحقیق ، توسیع اور تعلیم (آئی سی اے آر) کی پیشرفت کا جائزہ لیا اور کتوں اور گھوڑوں کی دیسی نسلوں پر تحقیق پر زور دیا۔ انہوں نے جانوروں کے پیروں اور منہ سے متعلق بیماریوں سے ٹیکا اندازی کی مہم پر بھی زور دیا۔انڈین کونسل آف زرعی تحقیق کے ڈائریکٹر جنرل اور محکمہ زرعی تحقیق و توسیع کے سکریٹری ڈاکٹر تریلوچن مہاپاترا نے مختلف چیلنجوں سے نمٹنے کے لئے ترجیحات ، کارکردگی اور تیاری پر پریزنٹیشن دیا۔

وزیر اعظم نے غذائیت کی قیمت کو سمجھنے کے لئے گھاس اور مقامی چارہ کی فصلوں کا مطالعہ کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے مٹی کی صحت پر سمندری گھاس کیڑے مار دواؤں کے استعمال کی ضرورت پر بھی زور دیا ، اس کے علاوہ غذائی دواؤں کے مادوں کے تجارتی استعمال کے امکانات کو بھی دریافت کیا۔زرعی آلات تک آسان رسائی کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے ، مسٹر مودی نے کہا کہ کھیت سے بازار تک نقل و حمل کی سہولیات کو یقینی بنایا جانا چاہئے ۔ اس سلسلے میں ، محکمہ زراعت ، تعاون اور کسانوں کی بہبود نے ‘کساناناتھ’ ایپ متعارف کرائی ہے ۔وزیر اعظم نے کلسٹر پر مبنی حکمت عملی پر نامیاتی اور قدرتی کاشتکاری کے عمل کو اپنانے کی ضرورت پر زور دیا۔ انہوں نے زراعت اور وابستہ شعبوں میں جدت طرازی اور ٹیکنالوجی کے استعمال کو یقینی بنانے کے لئے اسٹارٹ اپس اور زرعی کاروباری افراد کی حوصلہ افزائی کرنے کی ہدایت کی ہے ۔ انہوں نے کسانوں کے مطالبہ پر معلومات فراہم کرنے میں انفارمیشن ٹکنالوجی کے استعمال کی ضرورت پر زور دیا۔